کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 197
2۔روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا عقیقہ خود کیا تھا اور چونکہ آپ کے دادا نے بھی آپ کا عقیقہ کر دیا تھااور عقیقہ دو بار نہیں کیا جاتا تواصل میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی ولادت کا شکرانہ ادا کرنے کیلئے عقیقہ کیا ۔ لہذا امت کو بھی آپ کی ولادت کے دن کھانے پینے کا انتظام بطورِ خاص کرنا چاہئے۔ اس کا جواب یہ ہے کہ (۱) یہ روایت کمزور ہے اور امام نووی نے اسے (حدیث باطل ) قرار دیا ہے ۔ [1] (۲) اور اگر اسے صحیح بھی مان لیا جائے تو اس میں یہ کہاں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ عقیقہ اپنی ولادت پر شکریہ ادا کرنے کیلئے کیا تھا ؟ یہ تو محض اپنے گمان پر مبنی ہے اور گمان کی کوئی حیثیت نہیں ہوتی ۔ {إِنَّ الظَّنَّ لاَ یُغْنِی مِنَ الْحَقِّ شَیْئًا } (۳) اور اس کا تیسرا جواب یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تو ایک ہی بار عقیقہ کیا تھا ، ہر سال تو نہیں کیا تھا ! جبکہ میلاد منانے والے تو ہر سال میلاد مناتے ہیں ! 3۔صحیح حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عاشوراء کے دن روزہ رکھا اور اس کا حکم بھی دیا اور آپ سے جب اس بارے میں پوچھا گیا تو آپ نے جواب دیا کہ یہ ایک اچھا دن ہے ، اللہ تعالیٰ نے اس دن موسی علیہ السلام اور بنی اسرائیل کو فرعون سے نجات دی ۔۔۔۔الخ ۔ لہذا جب حضرتِ موسی علیہ السلام اور بنی اسرئیل کی نجات کے شکریہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس دن روزہ رکھا اور مسلمانوں کو بھی اس کا حکم دیا تو ہم بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے یومِ ولادت کو روزہ کا دن نہیں بلکہ کھانے پینے اور جشن منانے کا دن بنائیں !! کس قدر عجیب ہے یہ بات ؟ اگر اس حدیث کو دلیل بنانا تھا تو اس کے مطابق روزہ رکھنے کی بات کرتے، لیکن اُس کو تو چھوڑ دیا کیونکہ روزہ میں بھوک وپیاس کو برداشت کرنا پڑتا ہے جو یار لوگوں کیلئے بڑا مشکل امر ہے ۔ اور بات کی تو کھانے پینے اور جشن منانے کی کی ‘ کیا اللہ تعالیٰ کا شکر عیش ومستی اور دعوتیں اڑا کر کیا جاتا ہے ؟ 4۔صحیح حدیث میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سوموار اور جمعرات کا روزہ رکھتے تھے اور اس کی وجہ یہ بیان فرمائی کہ سوموار کا دن وہ دن ہے جس میں میں پیدا ہوا اور اسی دن مبعوث ہوا ۔۔۔۔الخ اس کا جواب یہ ہے کہ (۱) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نعمت ِ ولادت پر شکر اسی نوع کا ہونا چاہئے جس نوع کا شکر خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا ۔
[1] المجموع للنووی:431/8