کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 191
یہ تینوں اصول ہمیں یہ بات سمجھانے کیلئے کافی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دین میں کسی قسم کی کمی بیشی کرنے کی کوئی گنجائش نہیں چھوڑی ۔ اور یہ کہ دین میں نئے نئے کام ایجاد کرنا اور ان پر عمل کرنا حرام ہے ۔ اور انہی تین اصولوں کی بناء پر ہم یہ کہتے ہیں کہ مروجہ عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شریعت میں کوئی حیثیت نہیں ہے اور نہ ہی یہ دین کا حصہ ہے ۔ کیونکہ اگر یہ دین کا حصہ ہوتا تو قرآن وحدیث اور صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کے طرز عمل سے اس کا کوئی ثبوت ضرور ملتا اور اس کے بارے میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی امت کو واضح تعلیمات دیتے جیسا کہ عیدالفطر اور عید الاضحی کے بارے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے واضح تعلیمات ارشاد فرمائیں ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعریف میں غلو اگر دوسرے پہلو سے محفلِ میلاد کا جائزہ لیا جائے تو یہ بدعت ہونے کے ساتھ منکرات کو بھی اپنے پہلو میں سمائے ہوئے ہے مثلاً مردوزن کااختلاط ،آلات موسیقی کا اِستعمال ،طبلے اور ڈھولک کی تال پر نوجوانوں کا رقص اور اِس جیسی بیسیوں قباحتیں موجود ہیں جو محفلِ میلاد کے نام پر ثواب سمجھ کر اختیار کی جاتی ہیں ۔اور پھر ان محفلوں میںسب سے بڑے گناہ( شرک)کا ارتکاب کرنے کے کئی مناظر بھی دکھائی دیتے ہیں ۔ مدحِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں غلو سے کام لیا جاتا ہے ۔غیر اﷲسے فریاد رسی اور مدد طلب کی جاتی ہے ۔اور اِس اعتقاد کو ببانگ دُہل بیان کیاجاتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم غیب بھی جانتے تھے ۔حالانکہ یہ اﷲکا وصف اور اسی کا خاصہ ہے ۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے اِرشاد فرمایا : (( إِیَّاکُمْ وَالْغُلُوَّ فِی الدِّیْنِ فَإِنَّمَا أَھْلَکَ مَنْ کَانَ قَبْلَکُمُ الْغُلُوُّ فِی الدِّیْنِ)) [1] ’’دین میں غلوکرنے سے بچو ،تم سے پہلے لوگوں کودین میں غلو ہی نے تباہ کیا ۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی ارشاد فرمایا: (( لَا تُطْرُوْنِیْ کَمَا أَطْرَتِ النَّصَارٰی ابْنَ مَرْیَمَ إِنَّمَا أَنَا عَبْدٌ فَقُوْلُوْا عَبْدُ اللّٰہِ وَرَسُوْلُہُ)) [2] ’’ میری تعریف میں حد سے تجاوز نہ کرنا جیسا کہ نصاریٰ نے ابن مریم ( عیسٰی علیہ السلام ) کی تعریف میں حد سے تجاوز کیا ۔ بے شک میں ایک بندہ ہوں ، لہٰذا تم بھی ’’ اﷲ کا بندہ اور اس کا رسول ‘‘ ہی کہو ۔‘‘
[1] سنن النسائی:3057،سنن ابن ما جہ:3029 وصححہ الألبانی [2] صحیح البخاری ،أحادیث الأنبیاء،باب قول اﷲ تعالیٰ :وَاذْکُرْ فِیْ الْکِتَابِ مَرْیَمَ:3445