کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 174
(نَفْسِیْ نَفْسِیْ ) آج تو مجھے اپنی ہی فکر لاحق ہے ، تم میرے علاوہ کسی اور کے پاس جاؤ اور میری رائے یہ ہے کہ تم نوح ( علیہ السلام ) کے پاس چلے جاؤ ۔چنانچہ وہ نوح علیہ السلام کے پاس جائیں گے اور ان سے کہیں گے : اے نوح ! آپ زمین پر اللہ کے پہلے رسول تھے اور آپ کو اللہ تعالیٰ نے شکر گزار بندہ قرار دیا، آپ اپنے رب کے ہاں شفاعت کریں ، کیا آپ دیکھتے نہیں کہ ہماری کیا حالت ہو رہی ہے؟ کیا آپ دیکھتے نہیں کہ ہماری پریشانی کا کیا عالم ہے ؟ حضرت نوح علیہ السلام جواب دیں گے : بے شک میرارب آج اتنا غضبناک ہے جتنا پہلے کبھی نہ تھا اور نہ ہی پھر کبھی ہو گا۔ اور میں نے اپنی قوم پر بددعا کی تھی اس لئے ( نَفْسِیْ نَفْسِیْ ) آج تو مجھے اپنی ہی فکر لاحق ہے ، تم ابراہیم ( علیہ السلام ) کے پاس چلے جاؤ ۔ چنانچہ وہ ابراہیم علیہ السلام کے پاس جائیں گے اور ان سے کہیں گے : اے ابراہیم ! آپ اللہ کے نبی اور تمام اہلِ زمیں میں سے آپ ہی اس کے خلیل تھے ، آپ اپنے رب کے ہاں شفاعت کریں ، کیا آپ دیکھتے نہیں کہ ہماری حالت کیا ہو رہی ہے ؟ کیا آپ دیکھتے نہیں کہ ہماری پریشانی کا عالم کیا ہے؟ حضرت ابراہیم علیہ السلام جواب دیں گے : بے شک میرارب آج اتنا غضبناک ہے جتنا پہلے کبھی تھا اور نہ پھر کبھی ہو گا ۔ اور وہ (ابراہیم علیہ السلام ) اپنی تین غلطیاں یاد کریں گے اور کہیں گے: (نَفْسِیْ نَفْسِیْ)آج تو مجھے اپنی ہی فکر لاحق ہے ، تم موسی ( علیہ السلام )کے پاس چلے جاؤ۔ چنانچہ وہ موسی علیہ السلام کے پاس جائیں گے اور ان سے کہیں گے: اے موسی !آپ اللہ کے رسول ہیں ، آپ کو اللہ تعالیٰ نے اپنی رسالت کے ساتھ اور آپ کے ساتھ کلام کرکے دوسرے لوگوں پر فضیلت دی ، آپ اپنے رب کے ہاں شفاعت کریں ، کیا آپ دیکھتے نہیں کہ ہماری حالت کیا ہو رہی ہے؟ کیا آپ دیکھتے نہیں کہ ہماری پریشانی کا عالم کیا ہے ؟ حضرت موسی علیہ السلام جواب دیں گے : بے شک میرارب آج اتنا غضبناک ہے جتنا پہلے کبھی نہ تھا اور نہ ہی پھر کبھی ہو گا ۔ اور میں نے ایک ایسی جان کو قتل کردیا تھا جسے قتل کرنے کا مجھے حکم نہیں دیا گیا تھا ۔ ( نَفْسِیْ نَفْسِیْ) آج تو مجھے اپنی ہی فکر لاحق ہے ، تم عیسی( علیہ السلام ) کے پاس چلے جاؤ ۔ چنانچہ وہ عیسی علیہ السلام کے پاس جائیں گے اور ان سے کہیں گے : اے عیسی ! آپ اللہ کے رسول ہیں ، آپ نے ماں کی گود میں لوگوں سے بات چیت کی ، آپ اللہ کے کلمۂ (کن ) سے پیدا شدہ ہیں جسے اللہ تعالیٰ نے مریم ( علیہا السلام ) کی طرف ڈال دیا تھااور آپ اللہ تعالیٰ کی روح سے ہیں ۔ توآپ اپنے رب کے ہاں شفاعت کریں ، کیا آپ دیکھتے نہیں کہ ہماری حالت کیا ہو رہی ہے ؟ کیا