کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 157
اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب حضرت معاذ رضی اللہ عنہ اور حضرت ابو موسی الأشعری رضی اللہ عنہ کو دعوتِ اسلام کیلئے یمن کی طرف روانہ فرمایا تو آپ نے انھیں حکم دیا کہ (( یَسِّرَا وَلَا تُعَسِّرَا ، وَبَشِّرَا وَلَا تُنَفِّرَا،وَتَطَاوَعَا وَلَا تَخْتَلِفَا)) [1] ’’ لوگوں کیلئے آسانی پیدا کرنااور انھیں سختی اور پریشانی میں نہ ڈالنا اور ان کوخوشخبری دینا ، دین سے نفرت نہ دلانا ۔ اور دونوں مل جل کر کام کرنا اور آپس میں اختلاف نہ کرنا ۔ ‘‘ اور تیسری صفت یہ کہ رسول اللہ تمھاری ہدایت اور دنیوی واخروی منفعت کے خواہشمند رہتے ہیں اور تمھارا جہنم میں جانا پسند نہیں کرتے ۔ اسی لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( إِنَّمَا مَثَلِیْ وَمَثَلُ النَّاسِ کَمَثَلِ رَجُلٍ اِسْتَوْقَدَ نَارًا،فَلَمَّا أَضَائَ تْ مَا حَوْلَہُ جَعَلَ الْفِرَاشُ وَہٰذِہِ الدَّوَابُّ الَّتِیْ تَقَعُ فِی النَّارِ یَقَعْنَ فِیْہَا ، فَجَعَلَ الرَّجُلُ یَزَعُہُنَّ وَیَغْلِبْنَہُ، فَیَقْتَحِمْنَ فِیْہَا،فَأَنَا آخِذٌ بِحُجَزِکُمْ عَنِ النَّارِ وَأَنْتُمْ تَقْتَحِمُوْنَ فِیْہَا)) [2] ’’ بے شک میری اور لوگوں کی مثال اُس آدمی کی طرح ہے جو آگ جلائے ، پھر جب آگ اپنے ارد گرد کو روشن کردیتی ہے تو پتنگے اور یہ جانور جو کہ آگ میں کود پڑتے ہی وہ آگ میں گرنا شروع ہو جاتے ہیں ۔ آگ جلانے والا آدمی انھیں آگ سے پرے ہٹاتا ہے لیکن وہ اس پر غالب آکر آگ میں کود پڑتی ہیں ۔ اور میں بھی تمھیں تمھاری کمر سے پکڑ پکڑ کر کھینچتا ہوں تاکہ تم جہنم کی آگ میں نہ چلے جاؤ لیکن (تم مجھ سے دامن چھڑا کر ) زبردستی جہنم کی آگ میں داخل ہوتے ہو ۔ ‘‘ اور چوتھی صفت یہ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نہایت مشفق اور بڑے ہی مہربان ہیں ۔ اِس ضمن میں بھی متعدد مثالیں پیش کی جا سکتی ہیں ۔ یہاں ہم صرف تین احادیث پر اکتفاء کریں گے : 1۔حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( إِنِّیْ لَأقُوْمُ فِیْ الصَّلاَۃِ وَأَنَا أُرِیْدُ أُطِیْلُہَا،فَأَسْمَعُ بُکَائَ الصَّبِیِّ فَأَتَجَوَّزُ فِیْ صَلاَتِیْ مِمَّا أَعْلَمُ مِنْ وَّجْدِ أُمِّہٖ عَلَیْہِ مِنْ بُکَا ئِہٖ)) [3]
[1] صحیح البخاری،کتاب الجہاد والسیر باب ما یکرہ من التنازع والاختلاف فی الحرب: 3038 [2] صحیح البخاری،الرقاق باب الانتہاء عن المعاصی:6483،صحیح مسلم،الفضائل باب شفقتہ صلی اللّٰه علیہ وسلم علی أمتہ:2284 [3] صحیح البخاری:709،صحیح مسلم:470