کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 155
اور حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( یَا أَیُّہَا النَّاسُ ! إِنَّمَا أَنَا رَحْمَۃٌ مُہْدَاۃٌ)) [1] ’’ اے لوگو ! بے شک میں رحمت ہوں جسے لوگوں کو بطور ہدیہ پیش کیا گیا ۔ ‘‘ (۳) روشن چراغ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ رب العزت نے ’’ روشن چراغ ‘‘ قرار دیا ہے۔ چنانچہ جس طرح چراغ سے اندھیرے دور ہوتے ہیں اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعے کفرو شرک کی تاریکیاں دور ہوئیں ۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :{ یَا أَیُّہَا النَّبِیُّ إِنَّا أَرْسَلْنَاکَ شَاہِدًا وَّمُبَشِّرًا وَّنَذِیْرًا ٭ وَدَاعِیًا إِلیَ اللّٰہِ بِإِذْنِہٖ وَسِرَاجًا مُّنِیْرًا }[2] ’’ اے نبی ! ہم نے ہی آپ کو گواہیاں دینے والا ، خوشخبریاں سنانے والا ، آگاہ کرنے والا ، اللہ کے حکم سے اس کی طرف بلانے والا اور روشن چراغ بناکر بھیجا ہے ۔ ‘‘ (۴) مشفق ومہربان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم امت پر مشفق اور مہربان ہیں ۔ اللہ تعالیٰ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بعض صفات عالیہ کا ذکر کرتے ہوئے فرماتا ہے: { لَقَدْ جَائَ کُمْ رَسُوْلٌ مِّنْ أَنْفُسِکُمْ عَزِیْزٌ عَلَیْہِ مَا عَنِتُّمْ حَرِیْصٌ عَلَیْکُمْ بِالْمُؤْمِنِیْنَ رَؤُفٌ رَّحِیْمٌ}[3] ’’ تمھارے پاس ایسے پیغمبر تشریف لائے ہیں جو تمھاری ہی جنس سے ہیں ، جن کو تمھارے نقصان کی بات نہایت گراں گذرتی ہے ، جو تمھاری منفعت کے بڑے خواہشمند رہتے ہیں ، ایمانداروں کے ساتھ بڑے ہی شفیق اور مہربان ہیں۔ ‘‘ اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی چار عظیم صفات ذکر کی ہیں : پہلی یہ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جنس ِ بشرسے ہیں ۔ دوسری آیت میں فرمایا: { قُلْ اِنَّمَا اَنَا بَشَرٌ مِّثْلُکُمْ یُوْحیٰ اِلَیَّ أَنَّمَا إِلٰہُکُمْ إِلٰہٌ وَّاحِدٌ } [4]
[1] الحاکم:91/1 :100وقال : صحیح علی شرطہما،وأقرہ الذہبی [2] الأحزاب33 :45 46 [3] التوبۃ9 :128 [4] الکہف18 :110