کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 140
ہیں۔اور یہودیوں کو یہ بات معلوم ہے کہ میں ان کا سردار اور ان کے سردار کا بیٹا ہوں ۔ اور ان میں سب سے بڑا عالم اور سب سے بڑے عالم کا بیٹا ہوں ۔ لہٰذا آپ انھیں بلائیں اور اس سے پہلے کہ وہ میرے اسلام لانے کے بارے میں جانیں ان سے میرے بارے میں پوچھیں ، کیونکہ اگر انھیں میرے اسلام لانے کا علم ہوگیا تو وہ میرے بارے میں سچ نہیں بولیں گے ۔ چنانچہ اﷲ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں بلوایا اور فرمایا :
’’ اے یہود کی جماعت ! اﷲ سے ڈرو ۔ اس اﷲ کی قسم جس کے سوا کوئی معبودِ برحق نہیں ! تمہیں یہ بات معلوم ہے کہ میں یقینًا اﷲ کا رسول ہوں اور تمھارے پاس حق لیکر آیا ہوں ، لہٰذا تم اسلام قبول کرلو۔‘‘
یہودیوں نے کہا : ہم اسے ( محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو) نہیں جانتے ۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا : یہ بتاؤ کہ عبد اللہ بن سلام تم میں کیسا آدمی ہے ؟
کہنے لگے : وہ تو ہمارا سردار اور ہمارے سردار کا بیٹا ہے ۔ اور ہم میں سب سے بڑا عالم اور سب سے بڑے عالم کا فرزند ہے ۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا : تمہارا کیا خیال ہے اگر وہ اسلام قبول کرچکا ہو تو ؟
انھوں نے کہا : ایسا ہرگز نہیں ہوسکتا ۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر وہی سوال دو مرتبہ دہرایا اور وہ بھی ایک ہی جواب دیتے رہے ۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عبد اﷲ بن سلام رضی اﷲ عنہ سے فرمایا : ’’ اب تم ان کے سامنے آؤ ۔‘‘ چنانچہ وہ یہودیوں کے سامنے آئے اور کہنے لگے : ’’ اے یہود کی جماعت ! اﷲ سے ڈرو ۔ اور اس اﷲ کی قسم جس کے سوا کوئی معبودِ برحق نہیں ! تمہیں یہ بات معلوم ہے کہ یہ اﷲ کے رسول ہیں اور تمہارے پاس حق لیکر آئے ہیں ! تو انھوں نے کہا : نہیں ، تم جھوٹ بولتے ہو ، اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہودیوں کو چلے جانے کا حکم دیا ۔[1]
اور حضرت براء بن عازب رضی اﷲ عنہ کہتے ہیں :
’’ مہاجرین میں سب سے پہلے ہمارے پاس حضرت مصعب بن عمیر رضی اﷲ عنہ اور حضرت عبد اﷲ بن ام مکتوم رضی اﷲ عنہ آئے اور یہ دونوں لوگوں کو قرآن مجید پڑھانے لگے ۔پھر حضرت عمار رضی اﷲ عنہ ، پھر حضرت بلال رضی اﷲ عنہ او ر حضرت سعد رضی اﷲ عنہ آئے ، اس کے بعد حضرت عمر رضی اﷲ عنہ چالیس سواروں کے ساتھ پہنچے ، پھر رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے۔ تو میں نے لوگوں کو دیکھا کہ وہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد پر اس قدر خوشی کا اظہار کررہے تھے کہ شاید اتنی خوشی کا اظہار انھوں نے کبھی نہ کیا ہو ، حتی کہ میں نے عورتوں ، بچوں اور لونڈیوں
[1] صحیح البخاری:3911