کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 13
سے جو کتابیں مارکیٹ میں دستیاب ہیں یا مشہور خطباء کے جو مجموعہ ہائے خطبات چھپے ہوئے ہیں ، ان سے فائدہ اٹھائیں ۔او رچونکہ ان کی اکثریت غلط وصحیح کی تمیز کرنے سے بھی عاری ہوتی ہے جب کہ مذکورہ کتابوں اور مجموعہ ہائے خطبات میں رطب ویابس،صحیح وغلط حتیٰ کہ من گھڑت قصص و روایات بھی ہیں ۔ ایک بے علم یا کم علم خطیب جب صرف انہی کتابوں پر اعتماد کرے گاتو ظاہر بات ہے کہ اس کی بیان کردہ باتیں قابل اعتماد نہیں ہوں گی او روہ غلط و صحیح کے درمیان تمیز کیے بغیر سب کچھ بیان کردے گا۔ یہی وجہ ہے کہ بر صغیر پاک وہند ہی میں نہیں بلکہ تقریباً پورے عالمِ اسلام میں ضعیف وموضوع روایات عوام وخواص میں معروف ہیں اور ان کی بنیاد پر ہر جگہ غلط عقائد و اعمال رائج اور معمول بہ ہیں ۔ اسلام کے نام لیوا بعض مکاتب فکر ایسے بھی ہیں جن کے بیشتر عقائد واعمال کی بنیاد ضعیف اور بے سروپا (من گھڑت ) روایات ہی ہیں۔اصل دین کا علم نہ ان کے خواص (علماء) کو ہے اور نہ عوام کو۔صرف چند رسومات و خرافات ہیں جو مذہب کے نام پر ان کے ہاں رائج ہیں، نماز وغیرہ فرائض اور دیگر احکامِ اسلام کا نہ ان کو شعور ہے اور نہ ان کی پابندی کا کوئی جذبہ واحساس ہی۔ان کا سارا زور صرف مروجہ رسومات کے ادا کرنے پرہوتا ہے ، انہی کو وہ سارا دین سمجھتے ہیں بلکہ بعض جاہل تو یہاں تک کہتے سنے گئے ہیں کہ یہ رسومات ہی ہماری نماز ہے،ہمارا روزہ ہے،وغیرہ ۔نعوذ باللّٰہ من ذلک۔ ظاہر بات ہے کہ رسومات جاہلیہ اور بدعات وخرافات کے ساتھ اتنی گہری وابستگی یوں ہی تو نہیں ہے ، یہ ان کے علماء کی خوف الٰہی سے بے نیازی او ان کے ضعیف وموضوع روایات بیان کرنے ہی کا نتیجہ ہے جو وہ عام طور پر اپنے خطباتِ جمعہ میں اپنے عوام کے سامنے پیش کرتے ہیں۔ اس لیے عرصۂ دراز سے اس بات کی شدید ضرورت محسوس کی جا رہی تھی کہ : 1۔ایک تو خطباء حضرات کے لیے خطبات کاایک ایسا مجموعہ مرتب ہو جس میں خالص اسلام کی صحیح تعبیر و تشریح ہو۔ 2 ۔دوسرے نمبر پر ایسے بدعی اعمال پر تنبیہ ہو جنہوں نے دین اسلام کو مسخ کر دیا ہے۔ 3۔تیسرے ، ہر موضوع کی تفصیلات صرف صحیح روایات پر مشتمل ہوں ،ضعیف اور بے سروپا روایات کا سہارا نہ لیا گیا ہو۔ مقامِ مسرت ہے کہ اس نہایت اہم کام کی توفیق سے اللہ تعالی نے ہمارے فاضل دوست ڈاکٹر حافظ محمداسحاق زاہد حفظہ اللہ کو نوازا ہے جو کہ کویت میں جمعیۃ احیاء التراث الاسلامی کے شعبہ پاک وہند میں ایک ریسرچ اسکالر کے طور پر سالہا سال سے کام کر رہے ہیں۔یہ کام بھی انہوں نے مذکورہ جمعیت ہی کے ایما وہدایت پر