کتاب: زاد الخطیب (جلد1) - صفحہ 103
شخصیت اور سیرت سے ضرور متاثر ہوتا۔ امام مالک رحمہ اﷲ کہتے ہیں کہ انہیں یہ بات پہنچی ہے کہ جن صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے شام کو فتح کیا تھا انہیں جب نصاریٰ دیکھتے تو ان کی زبان سے بے ساختہ یہ الفاظ نکل جاتے کہ ’’ اﷲ کی قسم!یہ لوگ ہمارے حواریوں سے بہتر ہیں ‘‘اور وہ اپنی اس بات میں یقینًا سچے تھے کیونکہ اس امت کی عظمت تو پہلی کتابوں میں بیان کی گئی ہے اور اس امت کے سب سے افضل لوگ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم ہی ہیں ۔‘‘[1] برادرانِ اسلام! صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کی فضیلت میں ہم نے صرف چار قرآنی آیات اور ان کی مختصر سی تفسیر بیان کی ہے۔ ویسے قرآن مجید ان کے اوصاف وفضائل کے حسین تذکرے سے بھرا پڑا ہے لیکن ہم اختصار کے پیشِ نظر آگے بڑھتے ہیں اور نبی ٔ رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانی آپ کے قابلِ فخر شاگردان گرامی کا ذکر ِ خیر سنتے ہیں ۔ 1۔ حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( اَلنُّجُوْمُ أَمَنَۃٌ لِلسَّمَائِ،فَإِذَا ذَہَبَتِ النُّجُوْمُ أَتَی السَّمَائَ بِمَا تُوْعَدُ،وَأَنَا أَمَنَۃٌ لِأَصْحَابِیْ، فَإِذَا ذَہَبْتُ أَتٰی أَصْحَابِیْ مَا یُوْعَدُوْنَ،وَأَصْحَابِیْ أَمَنَۃٌ لِأُمَّتِیْ،فَإِذَا ذَہَبَ أَصْحَابِیْ أَتٰی أُمَّتِیْ مَا یُوْعَدُوْنَ[2])) ’’ستارے آسمان کے لئے امان ہیں ، لہٰذا جب ستارے جھڑ جائیں گے تو آسمان بھی نہیں رہے گا جیسا کہ اس سے وعدہ کیا گیا ہے۔اور میں اپنے صحابہ کے لئے امان ہوں ، لہٰذا جب میں فوت ہوجاؤں گا تو میرے صحابہ پر وہ وقت آ جائے گاجس کا ان سے وعدہ کیا گیا ہے۔ اور میرے صحابہ رضی اللہ عنہم میری امت کے لئے امان ہیں ، لہٰذا جب میرے صحابہ رضی اللہ عنہم ختم ہوجائیں گے تو میری امت پر وہ چیز نازل ہوجائے گی جس کا اس سے وعدہ کیا گیا ہے۔ ‘‘ امام نووی رحمہ اﷲ اس حدیث کی شرح میں لکھتے ہیں کہ جب تک ستارے باقی ہیں آسمان بھی باقی ہے ۔اور جب قیامت کے دن ستارے بے نور ہوکر گرجائیں گے تو آسمان بھی پھٹ جائے گا ۔اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بقا آپ کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے لئے امان تھی،جونہی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انتقال فرمایا تو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم پر آزمائشیں ٹوٹ پڑیں۔ اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی بقاء امت کے لئے امان تھی ،جونہی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اس دنیا سے چل بسے تواس
[1] تفسیر ابن کثیر:261/4 [2] مسلم : کتاب فضائل الصحابۃ ۔ باب أن بقاء النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم أمان لأصحابہ :2531