کتاب: یہودیت و شیعیت کے مشترکہ عقائد - صفحہ 26
چچا زاد بھائیوں اور ان کے ساتھیوں اور مدد گاروں کو کربلا میں قتل کرنا اور رسول اﷲ کی اولاد کو قید کرنا اور ہر زمانے میں آل محمد کا خون بہانا اور ان کے علاوہ جو بھی خون ناحق کیاگیا ہوگا یا کسی عورت کے ساتھ کہین بھی زنا کیاگیا ہوگا یا سود وحرام کا مال کھایا ہوگا،غرض ان سارے گناہوں کو جو دنیا میں امام مہدی کے ظہور سے قبل ہوئے ہوں گے،ان کے سامنے گنایا جائے گا اور پوچھا جائے گا کہ یہ سب کچھ تم سے اور تمہاری وجہ سے ہوا ہے؟وہ دونوں اقرار کریں گے،کیونکہ وہ رسول اﷲکی وفات کے بعد پہلے ہی دن خلیفہ برحق(علی)کا حق دونوں مل کر غضب نہ کرتے تو ان گناہوں میں سے کوئی بھی نہ ہوتا،اس کے بعد صاحب الامر کے حکم سے ان دونوں سے قصاص لیا جائے گا اور انہیں درخت پر لٹکا کر امام مہدی آگ کو حکم دیں گے کہ ان دونوں کو مع درخت کے جا کر راکھ کردے۔اور ہواؤں کو حکم دیں گے کہ ان کی راکھ کو دریاؤں پر چھڑک دے۔مفصل نے عرض کیا اے میرے آقا!کیا یہ ان لوگوں کو آخری عذاب ہوگا ؟امام جعفر نے فرمایا کہ اے مفصل!ہرگز نہیں اﷲکی قسم سید اکبر محمد رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم اورصدیق اکبر امیر المومنین علی اور سیدہ فاطمہ زہرا اور حسن مجتبی اور حسین شہید کربلا اور تمام ائمہ معصومین زندہ ہوں گے اور تمام مخلص مومن اور خالص کافر بھی زندہ کئے جائیں گے اور تمام ائمہ اور تمام مومنین کے حساب میں ان دونوں کو عذاب دیا جائے گا۔یہا ں تک کہ دن رات میں ان کو ہزار مرتبہ مارڈالا جائے گا اور زندہ کیا جائے گا،اس کے بعد اﷲجہاں چاہے گا ان کو لے جائے گااور عذاب دیتا رہے گا۔‘‘ (حق الیقین،ملا باقر مجلسی:۱۴۵،دربیان رجعت)