کتاب: یہودیت و شیعیت کے مشترکہ عقائد - صفحہ 25
رضی اﷲعنہ اور عمر رضی اﷲعنہ،حضرت صاحب الامر اپنی سوچی سمجھی پالیسی کے مطابق سب کچھ جاننے کے بعد ان لوگوں سے دریافت کریں گے ابوبکر کون تھا؟اور عمر کون تھا ؟لوگ جواب دیں گے کہ یہ دونوں آپ کے خلیفہ اور آپ کی بیویوں عائشہ وحفصہ کے باپ تھے۔اس کے بعد جناب صاحب الامر فرمائیں گے کہ کوئی ایسا آدمی بھی ہے جس کے بارے میں شک ہو کہ یہی دونوں یہاں مدفون ہیں ؟لوگ کہیں گے کہ کوئی ایسا آدمی نہیں ہے جو اس بارے میں شک رکھتا ہو۔ پھر تین دن کے بعد صاحب الامر حکم فرمائیں گے کہ دیوار توڑدی جائے۔چنانچہ دونوں کو قبر سے نکالا جائے گا،ان کا جسم تروتازہ ہوگا اور صوف کا وہی کفن پہنے ہوں گے جن میں یہ دفن کئے گئے تھے پھر آپ حکم دیں گے کہ ان کا کفن علیحدہ کردیا جائے(یعنی ان کی لاشو ں کو برہنہ کردیا جائے)اور ایک سوکھے درخت پر لٹکادیا جائے۔اس وقت مخلوق کے امتحان وآزمائش کے لیے یہ عجیب واقعہ ظہور میں آئے گا کہ وہ سوکھا درخت جس پر لاشیں لٹکی ہوں گی ایک دم سرسبز شاداب ہوجائے گا،تازہ ہری پتیاں نکل آئیں گی اور شاخیں بڑھ جائیں گی۔پس وہ لوگ جوان سے محبت رکھتے تھے(یعنی تمام مسلمان)کہیں گے کہ اﷲکی قسم!یہ ان دونوں کی عنداﷲمقبولیت اور عظمت کی دلیل ہے اور ان کی محبت کی وجہ سے ہم نجات کے مستحق ہوں گے۔اور جب اس سوکھے درخت کے سرسبز ہونے کی خبر مشہور ہوگی تو لوگ اس کو دیکھنے دور دور سے مدینہ آئیں گے۔تو جناب صاحب الامر کی طرف سے ایک منادی ندا دے گا اور اعلان کرے گا کہ جو لوگ ان دونوں(ابوبکر رضی اﷲ عنہ اور عمر رضی اﷲ عنہ)سے محبت رکھتے ہیں وہ ایک طرف الگ کھڑے ہوجائیں۔ اس اعلا ن کے بعد لوگ دوحصوں میں بٹ جائیں گے،ایک گروہ ان دونوں سے محبت وعقیدت رکھنے والوں کا ہوگا اور دوسرا ان پر لعنت کرنے والوں کا،اس کے بعد صاحب الامر سنیوں سے مخاطب ہوکر فرمائیں گے کہ ان دونوں سے بیزاری کا اظہارکرو نہیں تو تم پر عذاب آئے گا،وہ لوگ انکار کریں گے تو امام مہدی کالی آندھی کو حکم دیں گے کہ وہ ان لوگوں پر چلے اور ان سب کو موت کے گھاٹ اتاردے،پھر امام مہدی حکم دیں گے کہ ابوبکر وعمررضی اﷲ عنہما کی لاشوں کو درخت سے اتارا جائے،پھر ان دونوں کو قدرت الٰہی سے زندہ کردیں گے اور حکم دیں گے کہ تمام مخلوق جمع ہو،پھر یہ ہوگا کہ دنیا کے آغاز سے اس کے ختم تک جو بھی ظلم اور کفر ہوا ہوگا ان سب کا گناہ ان دونوں پر لازم کیا جائے گا اور انہیں کو اس کا ذمہ دار قرار دیا جائے گا(خاص طور پر)سلمان فارسی کو پیٹنا اور امیر المومنین اور فاطمہ زہرا اور حسن وحسین کو جلادینے کے لیے ان کے گھر کے دروازے میں آگ لگانا اور امام حسن کو زہر دینا اور حسین اور ان کے بچوں اور