کتاب: یہودیت و شیعیت کے مشترکہ عقائد - صفحہ 13
’’(اے نبی!)آپ اہل کتاب سے کہہ دیجئے کہ آؤ اس بات کی طرف جو تمہارے اور ہمارے درمیان مشترک ہے و ہ یہ کہ اﷲکے علاوہ ہم میں سے کوئی کسی کو اپنا رب قرار نہ دے‘‘
(۳)التباس وکتمانِ حق:
﴿ ان الذ ین یکتمون ما انزلنا من البینات والھدیٰ من بعد ما بیّناہ للناس في الکتاب اولئک یلعنھم اللّٰه ویلعنھم اللاعنون ﴾
’’جو لوگ ہماری نازل کردہ نشانیوں اور فرمان ہدایت کو چھپاتے ہیں حالانکہ ہم نے اسے اپنی کتاب(توریت وانجیل)میں لوگوں کے لیے واضح طور پر بیان کردیاتھا۔ایسے ہی لوگوں پر اﷲتعالیٰ لعنت فرماتا ہے اور تمام لعنت کرنے والوں کی لعنتیں بھی ان پر پڑ تی ہیں‘‘(البقرۃ:۱۵۹)
﴿ یا اھل الکتاب لم تکفرون بایات اللّٰه وانتم تشھدون،یا اھل الکتاب لم تلبسون الحق بالباطل وتکتمون الحق وانتم تعلمون ﴾
’’اے اہل کتاب!(یہود ونصاریٰ)تم جان بوجھ کر کس لئے اﷲ کی آیات کاانکا ر کرتے ہو؟اور اے اہل کتاب!تم کس لیے حق پر باطل کا غلاف چڑھا کر اسے پوشیدہ کرتے ہو۔حالانکہ تم دیدہ دانستہ حق کو نظر انداز کررہے ہو‘‘۔(آل عمران:۷۰۔۷۱)
(۴)مسلمانوں سے شدید عداوت ودشمنی:
﴿ لتجدن اشد الناس عد اوۃ للذ ین ء منوا الیھود والذ ین اشرکوا ﴾
’’تمام لوگوں میں سب سے زیادہ عداوت رکھنے والے تم قوم یہود کو پاؤگے اور ان لوگوں کو بھی جو شرک کا ارتکاب کرتے ہیں‘‘۔(المائدۃ:۸۲)
یہ ہے قرآن کی گواہی اہل کتاب خصوصاً یہود کے بارے میں اﷲتعالیٰ سے زیادہ سچی بات اور کس کی ہوسکتی ہے؟؟آئیے اب ہم یہود کی ان خصوصیات کی شیعی لٹریچر میں تلاش کرتے ہیں:
سب سے پہلے دین میں غُلو یا مبالغہ آرائی کو لیجئے:
امت مسلمہ کے نزدیک جس طرح تمام نبی ورسول اﷲتعالیٰ کی طرف سے مقرر اور نامزد ہوتے ہیں،امت یا قوم اسے منتخب نہیں کرتی ٹھیک اسی طرح شیعہ حضرات کے یہاں نبی کے بعد ان کے جانشین وخلیفہ اور امام بھی