کتاب: وسیلہ کی شرعی حیثیت - صفحہ 99
جاہل صوفیوں کے ذریعے یہ بات مسلمانوں میں پھیلا دی ہو کہ یہ ایک بزرگ کی قبرہے اور پہلے مسلمان اس کی تکریم کیا کرتے تھے،یہ بعید بھی نہیں ،کہ عیسائی اسی طریقہ سے ،سینکڑوں لوگوں کو گم راہ کر چکے ہیں ،بعض علاقوں میں یوں بھی ہوا کہ جاہل مسلمان عیسائیوں کی طرح اپنی اولادوں کو بپتسمہ دینے لگے اور اسے درازی عمر کا نسخہ خیال کرنے لگے،عیسائیوں نے مسلمانوں کو اس حد تک گمراہ کر دیا کہ جاہل مسلمان بھی یہود و نصاریٰ کے عبادت خانوں کی زیارت اور تعظیم کرنے لگے،وہ بھی نصاری کے مقدس مقامات پر نذر و نیاز چڑھانے لگے،یوں بھی ہوا کہ مسلمان نصرانیوں کے کنیسوں میں جاتے اور ان کے احبار و رہبان سے برکت طلب کرتے،یہ قبروں اور خانقاہوں کی تعظیم کرنے والے نصرانیوں کے ساتھ بہت زیادہ مشابہ ہیں ،میں یہاں قاہرہ آیاتو قبوری صوفیاء اکٹھے ہو کر میرے پاس آئے اور سیدنا عیسیٰ علیہ السلام اور دینِ نصاریٰ کے حق میں مناظرہ کرنے لگے، میں نے نصرانیت کی خرابیاں واضح کیں اور ان کے تمام دلائل کا مسکت جواب دیا،مجھے بعد میں معلوم ہوا کہ ان صوفیا نے مسلمانوں کے رد میں اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کے رد میں کتابیں بھی لکھیں ہیں ، مسلمان میرے پاس وہ کتابیں لے آئے، انہیں پڑھنے لگے، تاکہ میں نصاریٰ کے دلائل کا جواب دوں اور ان کی خرابیاں واضح کروں ، عیسائیوں کے ساتھ میرا آخری مناظرہ تھا، میں نے ان سے کہا،