کتاب: وسیلہ کی شرعی حیثیت - صفحہ 90
مختلف مکاتب ِفکر اور وسیلہ
اہل حدیث وسیلے کی جائز و مشروع صورتوں کے قائل ہیں اورممنوع صورتوں کے منکر ہیں ۔اہل حدیث سلف صالحین کے عقیدے پر قائم ہیں ۔ سلف صالحین کا مذہب ہی سلامتی والا ہے۔وہ دُعا میں اللہ تعالیٰ کے اسمائے حسنیٰ کو وسیلہ بناتے تھے، اسی طرح نیک ہستیوں سے دُعا کرواتے تھے ، پھر اللہ تعالیٰ سے عرض کرتے کہ وہ ان نیک لوگوں کی دُعا قبول کر کے ان کی حاجت پوری کر دے،اعمالِ صالحہ بھی بطور وسیلہ استعمال کرتے تھے۔وسیلے کی یہی تین صورتیں قرآن وسنت سے ثابت ہیں ۔اس کے علاوہ دُعا میں وسیلے کی کوئی اور صورت مشروع نہیں ۔
سلف فوت شدگان کے وسیلے سے دعا نہیں کرتے تھے۔ان میں سے کوئی بھی بحق فلاں ،بحرمت ِفلاں ، بجاہِ فلاں ، بذاتِ فلاں وغیرہ الفاظ کا اپنی دعاؤں میں استعمال نہیں کرتا تھا۔ان کی کتابیں ان الفاظ کے ذکر سے یکسر خالی ہیں ۔ فوت شدگان سے دُعا کرنے یا کرانے یا ان کے وسیلے سے دُعا کرنے کا قرآن وسنت میں کوئی ثبوت نہیں ۔ یہ سلف صالحین کا مذہب نہیں تھا۔سلف تو قرآن و سنت کے پابند تھے۔ ائمہ اہل سنت والجماعت میں سے ایک بھی ایسا نہیں ، جو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر مبارک پر جا کر صدا کرتا ہو کہ اللہ کے رسول! میرے لیے اللہ سے سوال کریں یا میری مغفرت کی سفارش فرما دیں ۔ اہل حدیث ہی اہل سنت ہیں ۔ اسی لیے وہ دیگر تمام