کتاب: وسیلہ کی شرعی حیثیت - صفحہ 9
٭قرآن میں اہل ایمان کی صفت بیان ہوئی ہے:
﴿أَلَّذِینَ یَقُولُونَ رَبَّنَآ إِنَّنَآ اٰمَنَّا فَاغْفِرْ لَنَا ذُنُوبَنَا وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ﴾(آل عمران : 16)
’’اہل ایمان کہتے ہیں : ربّ کریم! ہم ایمان لائے ہیں ، اسی باعث ہمارے گناہ معاف کر اور ہمیں جہنم سے پناہ میں رکھ۔‘‘
حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ( 774ھ)فرماتے ہیں :
﴿أَلَّذِینَ یَقُولُونَ رَبَّنَآ إِنَّنَآ اٰمَنَّا﴾، أَيْ بِکَ وَبِکِتَابِکَ وَبِرَسُولِکَ، ﴿فَاغْفِرْ لَنَا ذُنُوبَنَا﴾، أَيْ بِإِیمَانِنَا بِکَ وَبِمَا شَرَعْتَہٗ لَنَا، ﴿فَاغْفِرْ لَنَا ذُنُوبَنَا﴾ وَتَقْصِیرَنَا مِنْ أَمْرِنَا بِفَضْلِکَ وَرَحْمَتِکَ، ﴿وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ﴾ ۔
’’اہل ایمان کہتے ہیں :ربّ کریم! ہم تجھ پر، تیری کتاب اور تیرے رسول پر ایمان لے آئے۔ چونکہ ہم تجھ پہ ایمان رکھتے ہیں اور تیری نازل کردہ شریعت پر سر تسلیم خم ہیں ، اسی طفیل ہمارے گناہ معاف فرما اور ہماری کوتاہیوں سے در گزر فرما۔‘‘
(تفسیر ابن کثیر : 2/23)
٭سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کے حواریوں نے دعا کی:
﴿رَبَّنَآ اٰمَنَّا بِمَا أَنْزَلْتَ وَاتَّبَعْنَا الرَّسُولَ فَاکْتُبْنَا مَعَ الشَّاہِدِینَ﴾
(آل عمران : 53)