کتاب: وسیلہ کی شرعی حیثیت - صفحہ 6
وسیلہ کا مفہوم وسیلہ کامعنی و مفہوم: لغت میں وسیلہ سے مراد ہر وہ چیز ہے، جس کے ذریعے کسی ذات تک رسائی یا اس کا قرب حاصل کیا جا سکتا ہو۔ علامہ ابو نصر جوہری رحمہ اللہ (393ھ) لکھتے ہیں أَلْوَسِیلَۃُ مَا یُتَقَرَّبُ بِہٖ إِلَی الْغَیْرِ ۔ ’’وسیلہ اسے کہتے ہیں ، جس کے ذریعے کسی کا قرب حاصل کیا جائے ۔‘‘ (الصّحاح تاج اللّغۃ : 5/1841) علامہ ابن الاثیر رحمہ اللہ( 606ھ)لکھتے ہیں : فِي حَدِیثِ الْـأَذَانِ : أَللّٰہُمَّ آتِ مُحَمَّدًا الْوَسِیلَۃَ، ہِيَ فِي الْـأَصْلِ : مَا یُتَوَصَّلُ بِہٖ إِلَی الشَّيْئِ وَیُتَقَرَّبُ بِہٖ، وَجَمْعُہَا : وَسَائِلُ، یُقَالُ : وَسَلَ إِلَیْہِ وَسِیلَۃً وَّتَوَسَّلَ، وَالْمُرَادُ بِہٖ فِي الْحَدِیثِ : الْقُرْبُ مِنَ اللّٰہِ تَعَالٰی، وَقِیلَ : ہِيَ الشَّفَاعَۃُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ ۔ ’’دعائے اذان والی حدیث میں الفاظ ہیں کہ’’ اللہ! محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو وسیلہ عطا فرما!۔‘‘ وسیلہ اسے کہتے ہیں ، جس کے ذریعے کسی چیز تک رسائی ہواور