کتاب: وسیلہ کی شرعی حیثیت - صفحہ 58
محمد بن حرب، ابو الحسن زعفرانی سے بیان کرتا ہے ،وہ بدوی سے۔ امام بیہقی رحمہ اللہ نے اس واقعہ کو اپنی کتاب شعب الایمان میں ایک سخت ’’ضعیف‘‘ سند کے ساتھ ذکر کیا ہے۔وہ سند یوں ہے : محمد بن روح بن یزید بن بصری کہتے ہیں کہ ہمیں ابو حرب ہلالی نے بیان کیا کہ ایک بدوی نے حج کیا، پھر مسجد نبوی کے پاس آکر اپنا اونٹ باندھ دیا، مسجد میں داخل ہوا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر مبارک پر آیا۔۔۔۔۔۔۔بعض جھوٹوں نے اس کی سند علی رضی اللہ عنہ تک گھڑلی ہے، اس کا تذکرہ آئندہ آ رہا ہے، الغرض بدوی والے اس منکر قصے سے دلیل نہیں لی جا سکتی، اس کی سند سخت ’’ضعیف‘‘ ہے اور اس کی سند و متن دونوں میں اختلاف ہے، بالفرض والمحال اگر یہ ثابت ہو جائے، تو بھی معترض کی مراد بر نہیں آتی،اس جیسی حکایت سے دلیل لینا اور اعتماد کرنا اہل علم کے نزدیک جائز نہیں ۔‘‘ (الصّارم المُنکي في الرّد علی السُّبکي، ص 212) روایت نمبر 6 حکایت عتبی: عتبی والی حکایت حافظ نووی رحمہ اللہ (الاذکار:206؛الایضاح:451)، علامہ قرطبی رحمہ اللہ (تفسیر القرطبی:5/265)،حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ (تفسیر ابن کثیر: 2/306) اور ابن قدامہ رحمہ اللہ (المغنی:3 /557)نے بغیر سند کے ذکر کی ہے۔ معجم الشیوخ لابن عساکر (ص600)میں اس کی سند موجود ہے، لیکن یہ بھی