کتاب: وسیلہ کی شرعی حیثیت - صفحہ 55
اسی کی کارستانیاں ہیں ،سو اس کی حدیث سے اجتناب لازم ہے ،گو یہ تاریخ دان اور رجال بارے معرفت رکھتا تھا۔‘‘ (کتاب المَجروحین : 3/93) حافظ ذہبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : أَجْمَعُوا عَلٰی ضَعْفِ الْہَیْثَمِ ۔ ’’محدثین کا ہیثم کے ضعیف ہونے پر اجماع ہے۔‘‘ (سِیَر أعلام النّبلاء : 9/462) 2.ابو صادق کا علی رضی اللہ عنہ سے سماع ولقا نہیں ، جیسا کہ ابو حاتم رحمہ اللہ نے فرمایا ہے۔ مفتی محمد شفیع صاحب لکھتے ہیں : ’’آنحضرت کی خدمت میں حاضری جیسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دنیوی حیات کے زمانہ میں ہو سکتی تھی، اسی طرح آج بھی روضہ اقدس پر حاضری اس حکم میں ہے، حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے فرمایا کہ جب ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دفن کرکے فارغ ہوئے تو اس کے تین روز بعد ایک گاؤں والا آیا اور قبر شریف کے پاس آکر گر گیا اور زار زار روتے ہوئے آیت مذکورہ کا حوالہ دے کر عرض کیا:اللہ تعالیٰ نے اس آیت میں وعدہ فرمایا ہے کہ اگر گنہگار رسول کی خدمت میں حاضر ہو جائے اور رسول اس کے لیے دعائے مغفرت کر دیں تو اس کی مغفرت ہو جائے گی، اس لیے میں آپ کی خدمت میں حاضر ہوا ہوں کہ آپ میرے لیے مغفرت کی دعا کریں ، اس وقت جو لوگ حاضر تھے، ان کا بیان ہے کہ اس کے جواب میں روضہ اقدس کے اندر سے آواز آئی: قد