کتاب: وسیلہ کی شرعی حیثیت - صفحہ 43
ہے ،یہ روایت بھی اسی سے ہے ۔ حافظ ابنِ حجر رحمہ اللہ لکھتے ہیں : قَالَ ابْنُ عَدِيٍّ : حَدَّثَ عَنْہُ عَمْرُو بْنُ مَالِکٍ قَدْرَ عَشْرَۃِ أَحَادِیثَ غَیْرِ مَحْفُوظَۃٍ . ’’ابن عدی رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ابوالجوزاء سے عمرو بن مالک نے تقریباً دس غیر محفوظ احادیث بیان کی ہیں ۔‘‘ (تہذیب التّھذیب : 1/336) یہ جرح مفسر ہے،مذکورہ اثر بھی عمرو بن مالک نکری نے اپنے استاذ ابو الجوزاء سے بیان کیا ہے ، لہٰذا غیر محفوظ ہے ۔ ٭شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ(728ھ)فرماتے ہیں : ’’سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ انہوں نے بارش کے لئے قبرنبوی پر سے روشن دان کھولنے کا کہا تھا، یہ روایت ثابت نہیں ۔ اس کی سند ’’ضعیف‘‘ ہے۔ اس کے خلاف ِواقعہ ہونے کی ایک دلیل یہ ہے کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی حیات ِمبارکہ میں حجرہ مبارکہ میں کوئی روشن دان نہیں تھا۔ وہ حجرہ تو اسی طرح تھا جس طرح نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں تھاکہ اس کا بعض حصہ چھت والا اور بعض کھلا تھا۔ دھوپ اس میں داخل ہوتی تھی جیسا کہ صحیح بخاری(۵۲۲) و مسلم(۶۱۱) میں ثابت ہے۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم عصر کی نماز ادا فرماتے تو ابھی