کتاب: وسیلہ کی شرعی حیثیت - صفحہ 4
کتاب: وسیلہ کی شرعی حیثیت مصنف: غلام مصطفٰی ظہیر امن پوری پبلیشر: مکتبہ دار السلف ترجمہ: مقدمہ توحید ہی سرچشمہ نجات ہے، اسی کی بدولت دنیا و آخرت کی سعادتیں حاصل ہوتی ہیں ، وسیلہ کی ناجائز صورتیں توحید کے منافی ہیں اورشرک تک پہنچنے میں پل کا کام دیتی ہیں ، ضرورت اس امر کی تھی کہ وسیلہ کی جائز اور ناجائز صورتوں کو بیان کر دیا جائے، اس سے صحیح عقیدہ کی تلقین ہوجائے گی، احقاق حق اور ابطال باطل ہو جائے گا، یہ بھی واضح ہوجائے گا کہ لوگ باطل اور گمراہی میں کس طرح مبتلا ہوجاتے ہیں ۔ باطل کی پہچان یہ ہے کہ وہ دلائل کی روشنی سے محروم ہوتا ہے، جب دلائل کی روشنی اس کے سامنے آئے، تو وہ اس سے منہ پھیر لیتا ہے۔ بعض حضرات زندہ بزرگوں اورفوت شدہ بزرگوں کا وسیلہ پکڑنا جائز سمجھتے ہیں ، وہ اس پر عقل و نقل سے کچھ سند نہیں رکھتے۔ یہ نظریہ قرآن و حدیث اور سلف صالحین کے سراسر مخالف ہے، فہم دین میں جولوگ سلف صالحین پر اعتماد نہیں کرتے، نصوص شرعیہ اور ائمہ کی متفقہ تصریحات کے خلاف تاویلات کر تے ہیں ، ان کی بات عقیدہ وعمل میں حجت کیوں کر ہوسکتی ہے؟ حق سلف صالحین میں منحصر ہے، وہ علم و تقویٰ میں فائق تھے، ہر ایک کی بات کو سلف پر پیش کیا جائے گا،اگر ان کے موافق ہے تو قبول ۔۔۔۔۔۔۔ورنہ رد ہوجائے گی۔ جو لوگ توسل بالذوات اور توسل بالاموات کے قائل ہیں ، جہاں وہ قرآن وحدیث کی دور از کار تاویلات کر کے اپنا مَن پسند مطلب اخذ کرتے ہیں ، وہاں وہ