کتاب: وسیلہ کی شرعی حیثیت - صفحہ 334
5.یحییٰ سے مراد اگر یحییٰ ابن ابی صالح سمان ہے، تو ’’مجہول‘‘ ہے۔ (تقریب التّہذیب لابن حجر : 7569) اسے صرف ابن حبان رحمہ اللہ نے ’’الثقات ‘‘ (۵/۵۲۷) میں ذکر کیا ہے۔ امام ابوحاتم رازی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : شَیْخٌ مَّجْھُولٌ، لَا أَعْرِفُہٗ ۔ ’’مجہول شیخ ہے، میں اسے نہیں پہچانتا۔‘‘(الجرح والتّعدیل : 9/158) اگر یحییٰ بن ابی کثیر ہے، تو ’’مدلس‘‘ ہیں ، البتہ حافظ ابن الجوزی رحمہ اللہ نے یحییٰ بن میمون ابو ایوب بصری (ضعیف ومتروک) سمجھا ہے۔ 6.سلام بن سلیمان ضریر ’’ضعیف‘‘ ہے۔ امام ابن عدی رحمہ اللہ نے ’’منکر الحدیث‘‘ قرار دیا ہے۔ (الکامل في ضُعَفاء الرّجال : 1/279) امام ابو حاتم رازی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : لَیْسَ بِالْقَوِیِّ ۔’’یہ قوی نہیں ہے۔‘‘ (الجرح والتّعدیل لابن أبي حاتم : 4/259) حافظ عقیلی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : فِي حَدِیْثِہٖ عَنِ الثِّقَاتِ مَناکِیْرُ ۔ ’’یہ ثقہ راویوں سے منکر روایتیں بیان کرتا ہے۔‘‘ (الضّعفاء الکبیر : 2/161) حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے ’’ضعیف‘‘ کہاہے۔(التّقریب : 2704)