کتاب: وسیلہ کی شرعی حیثیت - صفحہ 333
امام یحییٰ بن معین رحمہ اللہ نے اسے ’’شیخ ثقۃ کبیر‘‘ (الجرح والتعدیل : 2/149) کہہ دیا ہے، لیکن ان کا یہ قول جمہور محدثین کی جرح کے مقابلہ میں قبول نہیں ۔
4.خلیل بن مرہ جمہور محدثین کے نزدیک ’’ضعیف‘‘ ہے۔
امام بخاری رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
’’ منکر الحدیث ہے۔‘‘(سنن التّرمذي : 2666، 3474)
نیز فرماتے ہیں :
فِیہِ نَظَرٌ ۔’’منکر الحدیث ہے۔‘‘ (التّاریخ الکبیر : 3/199)
امام ابوحاتم رازی رحمہ اللہ نے حدیث میں ’’غیر قوی‘‘ قرار دیا ہے۔
(الجرح والتّعدیل لابن أبي حاتم : 3/379)
امام نسائی رحمہ اللہ نے ’’ضعیف‘‘ قرار دیا ہے۔
(الضّعفاء والمَتروکون : 178)
امام یحییٰ بن معین رحمہ اللہ ’’ضعیف‘‘ کہا ہے۔
(کتاب المَجروحین لابن حبان : 1/286، وسندہٗ صحیحٌ)
امام ابن حبان رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
مُنْکَرُ الْحَدِیثِ عَنِ الْمَشَاھِیرِ، کَثِیرُ الرِّوَایَۃِ عَنِ الْمَجَاھِیلِ ۔
’’مشہور راویوں سے منکر احادیث بیان کرتا ہے، اس کی زیادہ تر روایات مجہولین سے ہیں ۔‘‘(کتاب المَجروحین : 1/286)
حافظ ابن حجر اور حافظ ذہبی رحمہما اللہ نے ’’ضعیف‘‘ قرار دیا ہے۔ چنانچہ جمہور کی تضعیف کے مقابلہ میں امام ابن شاہین وغیرہ کی توثیق مفید نہیں ۔