کتاب: وسیلہ کی شرعی حیثیت - صفحہ 330
لَوْلَاکَ یَا مُحَمَّدُ! مَا خَلَقْتُ الدُّنْیَا ۔
’’ محمد( صلی اللہ علیہ وسلم )! اگر آپ نہ ہوتے، تو میں دنیا تخلیق نہ کرتا۔‘‘
(تاریخ ابن عساکر : 3/518، الموضوعات لابن الجوزي : 1/288۔289)
تبصرہ:
باطل اور جھوٹی روایت ہے۔ حافظ ابن الجوزی رحمہ اللہ نے موضوع (من گھڑت) قرار دیا ہے۔ حافظ سیوطی رحمہ اللہ نے ان کے حکم کو برقرار رکھا ہے۔
(اللّـآلي المَصنوعۃ : 1/272)
1.محمد بن عیسیٰ بن حیان مدائنی جمہور کے نزدیک ’’ضعیف‘‘ ہے۔
امام دارقطنی رحمہ اللہ نے ’’متروک الحدیث‘‘ قرار دیا ہے۔
(سؤالات الحاکم : 171)
نیز ’’ضعیف‘‘ بھی کہا ہے۔
(العِلَل :5 /347، سنن الدّارقطني : 1/78)
حافظ ابواحمد حاکم رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
حَدَّثَ عَنْ مَّشَایِخِہٖ مَا لَمْ یُتَابَعْ عَلَیْہِ ۔
’’اس نے اپنے اساتذہ سے ایسی روایات بیان کی ہیں ، جن پر ثقات نے اس کی موافقت نہیں کی ۔‘‘
(تاریخ بغداد للخطیب : 2/399، وسندہٗ صحیحٌ)
حافظ لالکائی رحمہ اللہ ’’ضعیف‘‘ کہتے ہیں ۔
(تاریخ بغداد للخطیب : 2/398)