کتاب: وسیلہ کی شرعی حیثیت - صفحہ 323
ہے کہ تُو میری توبہ قبول کر لے اور مجھے کھانا کھلا دے۔‘‘ (العَظمۃ لأبي الشّیخ الأصبھاني :5 / 1597-1596، ح : 1061) تبصرہ: جھوٹی روایت ہے ۔ 1.ابویعقوب یوسف بن دودان کون ہے ؟ معلوم نہیں ہوسکا۔ 2.محمد بن یوسف تمیمی کے حالات نہیں مل سکے۔ 3.ابراہیم بن محمد سے مراد اگر ابراہیم بن محمدبن ابی یحییٰ اسلمی ہے، تو وہ جمہور کے نزدیک ’’متروک اور کذاب‘‘ تھا۔ 4.عثمان بن عبد الرحمن قرشی سے مراد اگر وقاصی ہے، تو وہ باتفاقِ محدثین ’’متروک‘‘ اور ’’ضعیف‘‘ ہے۔ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں : مَتْرُوکٌ، وَکَذَّبَہُ ابْنُ مَعِینٍ ۔ ’’متروک ہے، امام ابن معین رحمہ اللہ نے کذاب کہا ہے۔‘‘ (تقریب التّھذیب : 4493) 5.عبد الکریم قرشی کون ہے؟ اس کا تعارف نہیں مل سکا۔ دلیل نمبر16: سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں : لَمَّا خَلَقَ اللّٰہُ تَعَالٰی آدَمَ وَنَفَخَ فِیہِ مِنْ رُّوحِہٖ عَطَسَ،