کتاب: وسیلہ کی شرعی حیثیت - صفحہ 314
انہوں نے اللہ کی کوئی نافرمانی نہیں کی۔ پھر انہوں نے کہا کہ ہم اپنے والد سے فیصلہ کراتے ہیں ۔ وہ آدم علیہ السلام کے پاس پہنچے اور ساری بات بتائی۔ آدم علیہ السلام نے فرمایا:میرے بیٹو!اللہ کے ہاں سب سے معزز مخلوق وہ ہے، جو مجھ میں روح پھونکے جانے کے وقت ظاہر ہوئی۔ ابھی روح میرے قدموں تک نہیں پہنچی تھی کہ مَیں سیدھا ہو کر بیٹھ سکتا۔ اس وقت عرش چمکا اور میں نے اس میں محمد رسول اللہ لکھا دیکھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ کی سب سے معزز مخلوق ہیں ۔‘‘
(الإشراف لابن أبي الدّنیا : 23، تاریخ دِمَشق لابن عساکر : 7/386)
تبصرہ:
بے ثبوت قول ہے۔
1.محمد بن صالح بن مہران قرشی ’’مجہول الحال‘‘ ہے، صرف ابن حبان رحمہ اللہ نے ’’الثقات‘‘ (9/125) میں ذکر کیا ہے۔
2.عون بن کہمس بھی ’’مجہول الحال‘‘ ہے۔
امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
لَا أَعْرِفُہٗ ۔’’میں اسے نہیں جانتا۔‘‘
(الجرح والتّعدیل لابن أبي حاتم : 6/387، وسندہٗ صحیحٌ)
اسے صرف ابن حبان رحمہ اللہ نیثقات (8/515)میں ذکر کیا ہے۔
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے اسے مقبول یعنی مجہول الحال کہا ہے۔
(تقریب التّھذیب : 5225)