کتاب: وسیلہ کی شرعی حیثیت - صفحہ 307
1.امام بخاری رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
فِیہِ نَظَرٌ ۔’’منکر الحدیث ہے۔‘‘(التّاریخ الکبیر : 2/385)
نیز فرماتے ہیں :
عِنْدَہٗ مَنَاکِیرُ ۔’’اس کی منکر روایات ہیں ۔‘‘(التّاریخ الصّغیر : 2/291)
2.امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
مُنْکَرُ الْحَدِیثِ، وَکَانَ صَدُوقًا ۔
’’اس کی حدیث منکر ہے، اگرچہ خود سچا تھا۔‘‘(سؤالات ابن ھانیٔ : 2358)
3.امام ابوزرعہ رازی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
ھُوَ شَیْخٌ مُّنْکَرُ الْحَدِیثِ ۔
’’یہ منکر احادیث بیان کرنے والا شیخ ہے۔‘‘
(الجرح والتّعدیل لابن أبي حاتم : 3/50)
4.امام ابوحاتم رازی رحمہ اللہ لکھتے ہیں :
لَیْسَ بِقَوِیٍّ فِي الْحَدِیثِ ۔
’’حدیث بیان کرنے میں بہت کمزور تھا۔‘‘(الجرح والتّعدیل : 3/49)
5.علامہ جوزجانی رحمہ اللہ لکھتے ہیں :
غَالٍ مِّنَ الشَّتَّامِینَ لِلْخِیَرَۃِ ۔
’’غالی رافضی تھا،صحابہ کرام کو سخت برا بھلا کہتا تھا۔‘‘(أحوال الرّجال : 90)
6.امام ابن عدی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :