کتاب: وسیلہ کی شرعی حیثیت - صفحہ 299
رَّسُولُ اللّٰہِ چنانچہ مجھے معلوم ہوگیا کہ یہ نبی میری اولاد میں سے ہو گا،اس نبی کے طفیل مجھے کھانا دے۔ اللہ تعالیٰ نے جبرئیل علیہ السلام کی طرف وحی فرمائی کہ میرے بندے کی طرف اُترو۔ جبرئیل علیہ السلام اترے اور ان کے ساتھ گندم کے سات دانے تھے۔ انہوں نے وہ دانے آدم علیہ السلام کے ہاتھ پر رکھ دئیے۔‘‘
(العَظمۃ لأبي الشّیخ الأصبھاني :5 / 1598-1597، ح : 1063)
تبصرہ :
جھوٹ ہے۔
1.ابویعقوب یوسف بن دودان کون ہے ؟ معلوم نہیں ہوسکا۔
2.محمد بن یوسف تمیمی کے حالات نہیں مل سکے۔
3.محمد بن جعفر بن محمد بن علی کے بارے میں حافظ ذہبی رحمہ اللہ کہتے ہیں :
تُکُلِّمَ فِیہِ ۔’’متکلم فیہ ہے۔‘‘(میزان الاعتدال : 3/500)
نیز اس کی ایک روایت کو باطل کہا ہے۔
(تلخیص المستدرک : 2/588)
دلیل نمبر 9:
سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے منسوب ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے فرمانِ باری تعالیٰ :
﴿فَتَلَقّٰی آدَمُ مِنْ رَّبِّہٖ کَلِمَاتٍ﴾(البقرۃ : 37)’’آدم علیہ السلام نے اپنے رب سے کچھ کلمات سیکھے۔‘‘کی تفسیر پوچھی گئی، تو فرمایا: