کتاب: وسیلہ کی شرعی حیثیت - صفحہ 297
مِنْہُ، کَتَبْتُ اسْمَہٗ مَعَ اسْمِي فِي الْعَرْشِ قَبْلَ أَنْ أَخْلُقَ السَّمَاوَاتِ وَالْـأَرْضَ، وَالشَّمْسَ وَالْقَمَرَ، بِأَلْفَیْ عَامٍ ۔ ’’ موسیٰ! جو میرے دربار میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا انکار کر کے آئے گا، اسے جہنم میں ڈالوں گا۔ موسیٰ علیہ السلام نے عرض کیا : محمد کون ہیں ؟ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : موسیٰ! مجھے اپنی عزت اور جلال کی قسم! میں نے ان سے زیادہ معزز مخلوق پیدا نہیں کی۔ میں نے ان کا نام اپنے نام کے ساتھ اپنے عرش پر زمین وآسمان اور سورج و چاند کو پیدا کرنے سے دو ہزار سال پہلے لکھ دیا تھا۔‘‘ (میزان الاعتدال للذّھبي : 2/162، سُبُل الھُدٰی والرّشاد للصّالحي : 1/85) تبصرہ : سند جھوٹی ہے۔ 1. سعید بن موسیٰ ازدی کو امام ابن حبان رحمہ اللہ نے متہم بالوضع قرار دیا ہے۔ (کتاب المَجروحین : 1/326) 2.ابوایوب سلیمان بن سلمہ خبائری ’’متروک‘‘ اور ’’کذاب‘‘ ہے۔ حافظ ذہبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ھُوَ سَاقِطٌ ۔’’سخت ضعیف ہے۔‘‘(میزان الاعتدال : 2/160) 3. زہری رحمہ اللہ مدلس ہیں ، سماع کی تصریح نہیں کی۔ حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے اسے ’’موضوع ‘‘(من گھڑت) قرار دیا ہے۔ (میزان الاعتدال : 2/160)