کتاب: وسیلہ کی شرعی حیثیت - صفحہ 288
وجہ سے اللہ تعالیٰ نے آدم علیہ السلام کی توبہ قبول فرمائی، ان میں یہ بھی ہیں : یااللہ! محمد( صلی اللہ علیہ وسلم )کا جو تجھ پرحق ہے ، میں اس کے واسطے سے سوال کرتا ہوں ۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا :آدم!تجھے محمد( صلی اللہ علیہ وسلم )کا کیا علم؟ عرض کیا : میرے رب! میں نے اپنا سر اٹھایا، تو تیرے عرش پرلَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ، مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللّٰہِ لکھا تھا۔ یوں میں جان گیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم تیرے نزدیک سب سے معزز مخلوق ہیں ۔‘‘
(الشّریعۃ للـآجرّي : 2/246، ح : 1006)
تبصرہ :
جھوٹ ہے۔
1. ابومروان محمدبن عثمان عثمانی کے متعلق حافظ ذہبی رحمہ اللہ لکھتے ہیں :
وَثَّقَہُ أَبُو حَاتِمٍ، وَلَہٗ عَنْ أَبِیہِ مَنَاکِیرُ ۔
’’امام ابو حاتم رحمہ اللہ نے اگرچہ ثقہ قرار دیا ہے، لیکن اس کی اپنے والد سے روایات منکر ہیں ۔‘‘(المغني في الضّعفاء : 5808)
یہ قول بھی اس نے اپنے والد ہی سے بیان کیا ہے۔
2.عثمان بن خالد ’’متروک الحدیث‘‘ ہے۔
(تقریب التّھذیب لابن حجر : 4464)
امام بخاری رحمہ اللہ فرماتے ہیں : یہ ’’منکر الحدیث‘‘ ہے۔
(التّاریخ الکبیر : 6/220)