کتاب: وسیلہ کی شرعی حیثیت - صفحہ 273
تبصرہ:
جھوٹا قول ہے، احمد بن حسین بن یعقوب ابو الحسن العطار غیر ثقہ اور مجروح ہے۔
ابو القاسم ازہری رحمہ اللہ کہتے ہیں :
کَانَ کَذَّابًا ۔’’ انتہائی جھوٹا تھا۔‘‘(تاریخ بغداد للخطیب : 4/429)
خطیب بغدادی رحمہ اللہ کہتے ہیں :
لَمْ یَکُنْ فِي الْحَدِیْثِ ثِقَۃً ۔
’’روایت ِ حدیث میں ثقہ نہیں تھا۔‘‘(تاریخ بغداد : 4/429)
محمد بن ابی الفوارس رحمہ اللہ کہتے ہیں :
کَانَ سَيِّئَ الْحَالِ فِي الْحَدِیْثِ، مَذْمُوْمًا ذَاہِباً، لَمْ یَکُنْ بِشَيْئً أَلْبَتَّۃَ ۔
’’حدیث میں بری حالت کا مالک تھا،مذموم اور ردی تھا، یہ کچھ بھی نہیں ۔‘‘
(تاریخ بغداد للخطیب : 4/429)
حافظ ابو نعیم رحمہ اللہ کہتے ہیں :
لَیِّنُ الْحَدِیْثِ ۔’’حدیث میں کمزور ہے۔‘‘(تاریخ بغداد للخطیب : 4/429)
حافظ حمزہ سہمی رحمہ اللہ کہتے ہیں :
حَدَّثَ عَنْ مَّنْ لَّمْ یَرَہٗ وَمَنْ مَّاتَ قَبْلَ أَنْ یُّوْلَدَ ۔
’’ اس سے روایت بیان کردیتا، جسے اس نے دیکھا تک نہیں ،نیز اس سے