کتاب: وسیلہ کی شرعی حیثیت - صفحہ 268
صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَکأَنَ یَأْتِیْ مَوْضِعًا فِي الْمَسْجِدِ فِي الصِّحْنِ فَیَتَمَرَّغُ وَیَضْطَجِعُ فَقِیْلَ لَہُ فِي ذٰلِکَ فَقَالَ : إِنِّیْ رَأَیْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِي ہٰذَا الْمَوْضِعِ، قَالَ : أَرَاہُ فِي النَّوْمِ ۔
’’محمد بن منکدر اپنے ساتھیوں کے ساتھ بیٹھتے تو انہیں بہرہ پن کا مرض لاحق ہو جاتا، وہاں سے اُٹھ کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر مبارک پر رخسار رکھتے، پھر واپس پلٹ آتے، اس فعل پر انہیں ملامت کیا گیا تو انہوں نے کہا:جب اس مرض کا خطرہ محسوس ہوتا ہے تو میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر پر جا کر فریاد کرتا ہوں ،اسی طرح وہ مسجد کے صحن میں مٹی میں پلٹیاں مارتے اور وہاں لیٹ جاتے، ان سے پوچھا گیا تو فرمایا:اس جگہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھا تھا ۔ ‘‘
(التّاریخ الکبیر لابن أبي خیثمۃ :2 / 259-258، ت : 2778، تاریخ دِمَشق لابن عساکر : 50/56، سِیَر أعلام النّبلاء للذّہبي :5 / 359-358)
تبصرہ
سخت ’’ضعیف‘‘ اور ’’منکر‘‘ ہے۔
اسماعیل بن یعقوب تیمی کے بارے میں امام ابو حاتم رازی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
ہُوَ ضَعِیْفُ الْحَدِیْثِ ۔’’ضعیف الحدیث ہے۔‘‘
(الجرح والتّعدیل لابن أبي حاتم : 2/204)