کتاب: وسیلہ کی شرعی حیثیت - صفحہ 245
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ضَعَّفَہُ الْجُمْھُورُ ۔’’جمہور نے ’’ضعیف‘‘ قرار دیا ہے۔‘‘ (طَبَقات المدلّسین، ص 53) نیز فرماتے ہیں : اَلْحَسَنُ ضَعِیفٌ جِدًّا ۔’’حسن بن عمارہ سخت ترین ’’ضعیف‘‘ ہے۔‘‘ (التّلخیص الحبیر : 1/409) حافظ سہیلی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ھُوَ ضَعِیفٌ بِإِجْمَاعِ أَھْلِ الْحَدِیثِ ۔ ’’محدثین کا اجماع ہے کہ یہ ضعیف ہے۔‘‘ (الرَّوض الأنف : 43/6، نَصب الرّایۃ للزّیلعي : 2/311) حافظ ہیثمی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ضَعَّفَہٗ شُعْبَۃُ وَجَمَاعَۃٌ کَثِیرَۃٌ ۔ ’’اسے شعبہ رحمہ اللہ اور اہل علم کی بڑی جماعت نے ضعیف قرار دیا ہے۔‘‘ (مجمع الزّوائد : 289/2، ح : 3721) حافظ بوصیری رحمہ اللہ لکھتے ہیں : قَدْ تَکَلَّمُوا فِیہِ کَثِیرًا، کَذَّبَہٗ شُعْبَۃُ، وَنَقَلَ السَّاجِي إِجْمَاعَ أَھْلِ الْحَدِیثِ عَلٰی تَرْکِ حَدِیثِہٖ، وَفِیہِ کَلَامٌ کَثِیرٌ جِدًّا ۔ ’’محدثین نے اس پر بہت جرح کی ہے۔ امام شعبہ رحمہ اللہ نے کذاب