کتاب: وسیلہ کی شرعی حیثیت - صفحہ 239
دلیل نمبر ۳۹
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز سے فارغ ہونے کے بعد یوں دعا کیا کرتے تھے:
أَللّٰھُمَّ! إِنِّي أَسْأَلُکَ بِحَقِّ السَّائِلِینَ عَلَیْکَ ۔
’’اللہ! میں اس حق کے وسیلہ سے مانگتا ہوں ، جو تجھ پر سوال کرنے والوں کا ہے۔‘‘
(مسند الدّیلمي نقلًا عن کنز العمّال للمتّقي الھِندي : 4977)
تبصرہ:
سخت ’’ضعیف‘‘ ہے۔
1.عمرو بن عطیہ عوفی ’’ضعیف‘‘ ہے۔ کسی نے اس کی توثیق نہیں کی۔
امام بخاری رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
فِي حَدِیثِہٖ نَظَرٌ ۔’’اس کی روایت منکر ہے۔‘‘
(الضّعفاء الکبیر للعُقَیلي : 3/290، وسندہٗ صحیحٌ)
امام ابوزرعہ رازی رحمہ اللہ نے فرمایا ہے کہ یہ ذرا بھی ’’قوی‘‘ نہیں ۔
(الجرح والتّعدیل لابن أبي حاتم : 6/250)
امام دارقطنی رحمہ اللہ نے ’’ضعیف‘‘ کہاہے۔
(کتاب الضّعفاء والمَتروکین : 388)
حافظ ہیثمی رحمہ اللہ نے ’’ضعیف‘‘ کہا ہے۔(مَجمع الزّوائد : 82/6)
2.عطیہ عوفی جمہور کے نزدیک ’’ضعیف‘‘ ہے، نیز ’’مدلس‘‘ بھی ہے اور