کتاب: وسیلہ کی شرعی حیثیت - صفحہ 238
جائے اور اس سے مدد کی درخواست کی جائے، جیسا کہ بہت سے لوگ کرتے ہیں ۔ یہ لوگ بت پرستوں جیسے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ بسااوقات شیطان ان کے سامنے کسی میت یا کسی غیر موجود شخص کی صورت میں آتا ہے اور بت پرستوں کے ساتھ بھی وہ ایسا ہی کرتا ہے۔مشرکوں ،کافروں اور اہل کتاب کے ساتھ بھی ایسا ہوتا ہے ۔ وہ اپنے ہاں قابل تعظیم ہستی کو پکارتے ہیں ، تو شیطان ان کے سامنے اس کی صورت میں ظاہر ہو جاتا ہے، کبھی تو انہیں بعض غیبی امور کی خبر بھی دیتا ہے۔ … قبروں کو سجدہ کرنا ، انہیں تبرک کی نیت سے چھونا اور انہیں چومنا بھی اسی مرتبے سے تعلق رکھتا ہے۔ … دوسرا مرتبہ یہ ہے کہ قبر والوں کے طفیل اللہ تعالیٰ سے دُعا کی جائے۔ بہت سے متاخرین ایسا کرتے ہیں ۔اس کام کے بدعت ہونے پر مسلمانوں کا اتفاق ہے۔ … چوتھا مرتبہ یہ ہے کہ انسان کسی بزرگ کی قبر کے پاس دُعا کی قبولیت کا اعتقاد رکھے یا یہ سمجھے کہ وہاں دُعا کرنا مسجد میں دعا کرنے سے افضل ہے اور اسی خیال سے وہ قبر کی زیارت کو جائے اور وہاں اپنی حاجات پوری کرنے کے لیے نماز ادا کرے۔ مسلمانوں کا اتفاق ہے کہ یہ کام بھی منکر بدعات میں سے ہے، جو کہ حرام ہیں ۔ مجھے اس بارے میں ائمہ دین کا کوئی اختلاف معلوم نہیں ۔ ہاں ، متاخرین میں سے بہت سے لوگ اس میں مبتلا ہیں ۔ بعض تو کہتے ہیں کہ فلاں کی قبر تجربہ شدہ تریاق ہے۔ امام شافعی کے بارے میں امام ابوحنیفہ کی قبر کے پاس دُعا کرنے کی جو روایت بیان کی جاتی ہے، وہ صاف جھوٹ ہے۔‘‘
(إِغاثۃ اللّھفان مِن مَصاید الشّیطان : 1/218)