کتاب: وسیلہ کی شرعی حیثیت - صفحہ 226
والمتروکین : 532)، امام یحییٰ بن معین(الجرح والتعدیل لابن ابی حاتم : 8/362، وسندہ صحیح)، امام یحییٰ بن سعید (ایضًا، وسندہ صحیح)، امام ابو حاتم رازی (ایضًا)، امام عبد الرحمن بن مہدی(الکامل فی ضعفاء الرجال لابن عدی : 6/421، وسندہ صحیح)، امام ابن عدی (ایضًا : 6/423)اور امام ترمذی رحمہم اللہ (السنن: 648)وغیرہ نے’’ ضعیف‘‘ اور غَیْرُ مُحْتَجٌّ بِہٖ قرار دیا ہے۔ حافظ ابن عراقی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : قَدْ ضَعَّفَہُ الْجُمْھُورُ، وَقَدِ اخْتَلَطَ أَخِیرًا ۔ ’’ جمہور محدثین نے ضعیف کہا ہے، آخری عمر میں سٹھیا گیا تھا۔‘‘ (طَرح التّثریب في شرح التّقریب : 2/381) حافظ ہیثمی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : قَدْ ضَعَّفَہُ الْجُمْھُورُ ۔’’جمہور نے ضعیف کہا ہے۔‘‘ (مَجمع الزّوائد : 33/5، 190) علامہ عینی حنفی کہتے ہیں : مُجَالِدٌ ضَعَّفَہُ الْجُمْھُورُ ۔’’مجالد کو جمہور نے ضعیف قرار دیا ہے۔‘‘ (عُمدۃ القاري : 6/240، تحت الحدیث : 934) علامہ شوکانی رحمہ اللہ لکھتے ہیں : قَدْ ضَعَّفَہُ الْجُمْھُورُ ۔’’اسے جمہور نے ضعیف قرار دیا ہے۔‘‘ (نیل الأوطار : 3/205، وفي نسخۃ : 2/273)