کتاب: وسیلہ کی شرعی حیثیت - صفحہ 216
دلیل نمبر ۲۸ عبد اللہ حذاء کا بیان ہے : قَالَ یُوسُفُ عَلَیْہِ السَّلَامُ : اللّٰہُمَّ! إِنِّي أَتَوَجَّہُ إِلَیْکَ بِصَلَاحِ آبَائِی؛ إِبْرَاہِیمَ خَلِیلِکَ، وَإِسْحَاقَ ذَبِیحِکَ، وَیَعْقُوبَ إِسْرَائِیلِکَ ۔ ’’یوسف علیہ السلام نے عرض کیا : یااللہ! میں تیرے دربار میں اپنے آبا واجداد ابراہیم خلیل، اسحاق ذبیح اور یعقوب اسرائیل کا وسیلہ پیش کرتا ہوں ۔‘‘ (حِلیۃ الأولیاء لأبي نُعَیم : 9/10) تبصرہ: سند سخت ’’ضعیف‘‘ ہے۔ 1. حسین بن عبد اللہ بن شاکر سمرقندی کو دارقطنی رحمہ اللہ نے ’’ضعیف‘‘ کہا ہے۔ (سؤالات الحاکم : 89) البتہ ابو سعد ادریسی نے ’’ثقہ‘‘ قرار دیا ہے، لیکن ہمارا رجحان امام دارقطنی رحمہ اللہ کے قول کی طرف ہے، کیونکہ ادریسی متاخر ہیں ۔ 2.قصہ گو عبد اللہ حذاء کون ہے؟اس کے حالات ِزندگی اور توثیق معلوم نہیں ، نیز عبد اللہ حذاء سیدنایوسف علیہ السلام کے بارے میں خبر کیسا دے سکتا ہے؟ دلیل نمبر ۲۹ امام اصمعی رحمہ اللہ سے مروی ہے : وَقَفَ أَعْرَابِيٌّ مُّقَابِلَ قَبْرِ النَّبِيِّ صَلَّی اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَسَلَّمَ،