کتاب: وسیلہ کی شرعی حیثیت - صفحہ 210
تبصرہ: سند سخت ’’ضعیف‘‘ ہے۔ 1. ابوسعید حسن بن دینار ’’ضعیف و متروک‘‘ ہے۔ امام یحییٰ بن معین رحمہ اللہ فرماتے ہیں : لَیْسَ بِشَیئٍ ۔’’ بالکل قابل اعتبار نہیں ۔‘‘ (تاریخ ابن مَعین بروایۃ الدّوري : 4157) امام ابوخیثمہ رحمہ اللہ نے ’’ضعیف الحدیث‘‘ کہا ہے۔ (الجرح والتّعدیل لابن أبي حاتم : 3/12، وسندہٗ صحیحٌ) امام فلاس رحمہ اللہ فرماتے ہیں : اِجْتَمَعَ أَھْلُ الْعِلْمِ مِنْ أَھْلِ الْحَدِیثِ أَنَّہٗ لَا یُرْوٰی عَنِ الْحَسَنِ بْنِ دِینَارٍ ۔ ’’محدثین کا اتفاق ہے کہ حسن بن دینار سے کوئی روایت قبول نہ کی جائے۔‘‘ (الجرح والتّعدیل لابن أبي حاتم : 3/12، وسندہٗ صحیحٌ) امام ابوحاتم رازی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : مَتْرُوکُ الْحَدِیثِ، کَذَّابٌ، وَتَرَکَ أَبُو زُرْعَۃَ حَدِیثَ الْحَسَنِ بْنِ دِینَارٍ ۔ ’’متروک الحدیث اور سخت جھوٹا ہے۔ امام ابوزرعہ رحمہ اللہ نے حسن بن