کتاب: وسیلہ کی شرعی حیثیت - صفحہ 206
عطا کیا ہے۔‘‘(الدّعاء للطّبراني : 3/1422، ح : 1334)
تبصرہ:
جھوٹی روایت ہے۔ اس کو گھڑنے والا موسیٰ بن عبد الرحمن صنعانی ہے۔
امام ابن حبان رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
دَجَّالٌ یَّضَعُ الْحَدِیثَ، وَضَعَ عَلَی ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ عَطَائٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ کِتَابًا فِي التَّفْسِیرِ ۔
’’یہ سخت جھوٹا ہے، احادیث اپنی طرف سے گھڑنا اس کا مشغلہ تھا، اس نے عطاء عن ابن عباس کی سند سے تفسیر کی ایک کتاب خود گھڑ کر امام ابن جریج سے منسوب کی تھی۔‘‘(کتاب المَجروحین : 2/242)
امام ابن عدی رحمہ اللہ نے’’منکرالحدیث‘‘ کہاہے۔
(الکامل في ضُعَفاء الرّجال : 6/349)
حافظ ذہبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
ھَالِکٌ ۔’’سخت ضعیف ہے۔‘‘(المُغني في الضّعفاء : 6507)
تنبیہ 1
یہ روایت سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے بھی مروی ہے۔
(الموضوعات لابن الجوزي : 3/131، اللآلي المصنوعۃ للسّیوطي : 2/298)
لیکن من گھڑت ہے۔
1.اسے گھڑنے کا ارتکاب عمر بن صبح نے کیا ہے۔ اسے امام دارقطنی رحمہ اللہ