کتاب: وسیلہ کی شرعی حیثیت - صفحہ 203
علامہ ابن عراق کنانی رحمہ اللہ نے عبد الملک بن ہارون کو ’’دجال‘‘ کہا ہے۔ (تَنزیہ الشّریعۃ المَرفوعۃ عن الأخبار الشّنیعۃ الموضوعۃ : 2/322) حافظ سیوطی رحمہ اللہ کہتے ہیں : عَبْدُ الْمَلِکِ دَجَّالٌ، مَّعَ مَا فِي السَّنَدِ مِنَ الْإِعْضَالِ ۔ ’’عبدالملک سخت جھوٹا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ سند سخت منقطع بھی ہے۔‘‘ (اللّـآلي المصنوعۃ في الأحادیث الموضوعۃ : 2/299) حافظ عراقی رحمہ اللہ( 806ھ)فرماتے ہیں : ھُوَ مُنْقَطِعٌ بَیْنَ ھَارُونَ وَأَبِي بَکْرٍ ۔ ’’اس روایت کی سند میں ہارون اور سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کے درمیان انقطاع ہے۔‘‘ (المُغني عن حمل الأسفار : 1/374) دلیل نمبر25: عمر بن خطاب اور علی رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’جب آپ کو شیطان یا سلطان پریشان کرے، تو یہ دعا پڑھیں : یَا مَنْ یَکْفِي مِنْ کُلِّ أَحَدٍ، وَلَا یَکْفِي مِنْہُ أحَدٌ، یَا أَحَدَ مَنْ لَا أَحَدَ لَہٗ، یَا سَنَدَ مَنْ لَا سَنَدَ لَہٗ، انْقَطَعَ الرَّجَائُ إلَّا مِنْکَ، فُکَّنِي مِمَّا أَنَا فِیہِ، وَأَعِنِّي عَلٰی مَا أَنَا عَلَیْہِ مِمَّا قَدْ نَزَلَ بِي بِجَاہِ وَجْہِکَ الْکَرِیمِ، وَبِحَقِّ مُحَمَّدٍ عَلَیْکَ، آمِین ۔ ’’اے وہ ذات کہ جو سب سے کافی ہے، کوئی اس سے کافی نہیں ہو سکتا!