کتاب: وسیلہ کی شرعی حیثیت - صفحہ 202
امام بخاری رحمہ اللہ نے ’’منکر الحدیث‘‘ قرار دیا ہے۔
(الضّعفاء الصّغیر : 218)
امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ نے ’’ضعیف الحدیث‘‘ کہا ہے۔
(العِلَل ومَعرفۃ الرّجال : 2648)
امام ابن عدی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
لَہٗ أَحَادِیثُ غَرَائِبُ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہٖ عَنِ الصَّحَابَۃِ، مِمَّا لَا یُتَابِعُہٗ عَلَیْہِ أَحَدٌ ۔
’’ اپنے باپ دادے کے واسطے سے صحابہ کرام سے منسوب منکر روایات بیان کرتا ہے۔ ان روایات پر کوئی ثقہ اس کی موافقت نہیں کرتا۔‘‘
(الکامل في ضُعفاء الرّجال : 6/529)
امام ابن حبان رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
کَانَ مِمَّنْ یَّضَعُ الْحَدِیثَ، لَا یَحِلُّ کِتَابَۃُ حَدِیثِہٖ إِلَّا عَلٰی جِھَۃِ الِاعْتِبَار ۔
’’ احادیث گھڑنے والوں میں سے تھا۔ اس کی حدیث کو صرف جانچ پرکھ کے طور پر لکھنا جائز ہے۔‘‘(کتاب المَجروحین : 2/133)
امام حاکم رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
رَوٰی عَنْ أَبِیہِ أَحَادِیثَ مَوْضُوعَۃً ۔
’’اس نے اپنے باپ سے جھوٹی روایات بیان کی ہیں ۔‘‘
(المَدخل إلی کتاب الإکلیل : 129)