کتاب: وسیلہ کی شرعی حیثیت - صفحہ 200
’’اللہ تعالیٰ سے دعا مانگیں ، تو میرے مقام و مرتبہ کے وسیلے سے مانگا کریں ، میرا مقام اللہ تعالیٰ کے ہاں بہت بلند ہے۔‘‘ یہ روایت جھوٹی ہے۔ مسلمانوں کی کسی کتاب میں اس کا وجود نہیں ، جس پر محدثین اعتماد کرتے تھے۔ محدثین میں سے کسی نے اس کا ذکر بھی نہیں کیا۔یہ تو برحق ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا مقام و مرتبہ اللہ تعالیٰ کے ہاں تمام انبیا ورسل سے بڑھ کر ہے،(لیکن اس مقام و مرتبے کووسیلہ بنانا مشروع نہیں )۔‘‘ (قاعدۃ جلیلۃ في التوسّل والوسیلۃ، ص 252) علامہ آلوسی صاحب (۱۲۷۰ھ)لکھتے ہیں : لَمْ یَرْوِہٖ أَحَدٌ مِّنْ أَہْلِ الْعِلْمِ، وَلَا ہُوَ شَیْئٌ فِي کُتُبِ الْحَدِیثِ ۔ ’’اس روایت کو اہل علم میں سے کسی نے روایت نہیں کیا، کتب حدیث میں اس کا وجود نہیں ۔‘‘ (تفسیر الألوسي : 3/296) علامہ محمد بشیر سہسوانی رحمہ اللہ( 1326ھ)فرماتے ہیں : لَمْ یَرْوِہٖ أَحَدٌ مِّنْ أَھْلِ الْعِلْمِ، وَلَا ھُوَ فِي شَيْئٍ مِّنْ کُتُبِ الْحَدِیثِ ۔ ’’اسے اہل علم نے روایت نہیں کیا، نہ ہی کتب حدیث میں اس کا وجود ہے۔‘‘ (صِیانۃ الإنسان، ص 188) دلیل نمبر24: سیدنا ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ وہ قرآنِ کریم سیکھتے تھے،لیکن جلدی