کتاب: وسیلہ کی شرعی حیثیت - صفحہ 179
حافظ ہیثمی رحمہ اللہ لکھتے ہیں : اَلْـأَکْثَرُ عَلٰی تَضْعِیفِہٖ ۔’’اکثر محدثین ضعیف قرار دیتے ہیں ۔‘‘ (مَجمع الزّوائد : 10/412) حافظ ابن ملقن رحمہ اللہ لکھتے ہیں : اَلْجُمْھُورُ عَلٰی تَضْعِیفِہٖ ۔’’جمہور ضعیف کہتے ہیں ۔‘‘ (البدر المنیر : 7/463) علامہ عینی حنفی رحمہ اللہ( 855ھ)لکھتے ہیں : ضَعَّفَہُ الْجُمْھُورُ ۔’’جمہور محدثین نے ضعیف کہاہے۔‘‘ (عمدۃ القاري : 6/250) علامہ شمس الحق عظیم آبادی رحمہ اللہ( 1310ھ)لکھتے ہیں : عَطِیَّۃُ، ضَعَّفَہُ الْجُمْھُورُ ۔’’عطیہ کوجمہور نے ضعیف کہا ہے۔‘‘ (عَون المَعبود علی سنن أبي داوٗد : 3/336) ہشیم بن بشیر واسطی رحمہ اللہ کے بارے میں ہے : کَانَ ھُشَیمٌ یَّتَکَلَّمُ فِیہِ ۔’’ہشیم رحمہ اللہ عطیہ پر جرح کرتے تھے۔ ‘‘ (التّاریخ الصّغیر للبخاري : 1/303، وسندہٗ صحیحٌ) امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ضَعِیفُ الْحَدِیثِ ۔’’اس کی بیان کردہ حدیث ضعیف ہوتی ہے ۔ ‘‘ (العِلَل ومعرفۃ الرّجال : 1306)