کتاب: وسیلہ کی شرعی حیثیت - صفحہ 176
فائدہ :
امام ِ بریلویت احمد رضا خان بریلوی صاحب لکھتے ہیں :
’’حضورِاقدس صلی اللہ علیہ وسلم کو نام پاک لے کر نداکرنی ہمارے نزدیک بھی صحیح نہیں ہے ۔‘‘(روحوں کی دنیا، ص 245)
جاء الحق از احمد یار خان نعیمی بریلوی (1/173) اور شان ِحبیب الرحمن از نعیمی (ص 136) میں بھی یہی لکھا ہے۔
دلیل نمبر 18
مجاہد رحمہ اللہ سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں :
خَدِرَتْ رِجْلُ رَجُلٍ عِنْدَ ابْنِ عَبَّاسٍ، فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ : اُذْکُرْ أَحَبَّ النَّاسِ إِلَیْکَ، فَقَالَ : مُحَمَّدٌ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، فَذَھَبَ خِدْرُہٗ ۔
’’ابن عباس رضی اللہ عنہما کے پاس بیٹھے کسی شخص کی ٹانگ سن ہوگئی، تو انہوں نے فرمایا:اپنے محبوب کو یاد کریں ،اس نے کہا : محمد! ۔ تو وہ صحت یاب ہوگیا۔‘‘
(عمل الیوم واللّیلۃ لابن السّنّي : 170)
تبصرہ:
موضوع (من گھڑت )ہے۔ غیاث بن ابراہیم نخعی بالاتفاق کذاب (پرلے درجے کا جھوٹا)، خبیث اور وضاع (جھوٹی حدیثیں گھڑنے والا )ہے ۔