کتاب: وسیلہ کی شرعی حیثیت - صفحہ 173
خطیب بغدادی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
اَلْوَاقِدِيُّ عِنْدَ أَئِمَّۃِ أَھْلِ النَّقْلِ ذَاھِبُ الْحَدِیثِ ۔
’’واقدی ائمہ محدثین کے ہاں سخت ضعیف ہے۔‘‘(تاریخ بغداد : 1/37)
دلیل نمبر 15
سیدنا حسین رضی اللہ عنہ کی بہن نے کہا :اے بہت ہی تعریف کیے ہوئے! امداد، امداد۔ اللہ تعالیٰ آپ پر رحمتیں نازل فرمائے اور آسمانی فرشتے درود بھیجیں ۔ حسین میدان میں ہیں ، خون میں نہائے ہوئے، اعضاء کٹے ہوئے۔ یا محمد! امداد۔ آپ کی بیٹیاں حراست میں ہیں ،آپ کی اولاد شہید کر دی گئی ہے،بادِ صبا ان پر مٹی اڑا رہی ہے۔
(البِدایۃ والنّھایۃ لابن کثیر : 8/193)
تبصرہ :
سند باطل اور جھوٹی ہے۔
1.سفیان بن عیینہ مدلس ہیں ، سماع کی تصریح نہیں ملی۔
2.مخبر(سند میں خبر دینے والا)نامعلوم ہے۔دوسرے لفظوں میں یہ کسی ’’مجہول‘‘ اور’’ کذاب‘‘ رافضی کی کارستانی ہے۔
دلیل نمبر 16
ہیثم بن عدی کہتے ہیں کہ بنو عامر نے بصرہ میں اپنے جانور کھیتی میں چرائے۔ انہیں طلب کرنے کے لیے سیدناابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ بھیجے گئے۔بنو عامر نے بلند آواز سے اپنی قوم آلِ عامر کوبلایا، تو نابغہ جعدی اپنے رشتہ داروں کی ایک جماعت کے