کتاب: وسیلہ کی شرعی حیثیت - صفحہ 170
تبصرہ : روایت من گھڑت موضوع ہے ۔ 1.سیف بن عمر کوفی بالاتفاق ’’ضعیف و متروک‘‘ ہے۔ 2.شعیب بن ابراہیم کوفی ’’مجہول‘‘ ہے۔ امام ابن عدی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : لَہٗ أَحَادِیثُ وَأَخْبَارٌ، وَہُوَ لَیْسَ بِذٰلِکَ الْمَعْرُوفِ وَمِقْدَارُ مَا یَرْوِي مِنَ الْحَدِیثِ وَالْـأَخْبَارِ لَیْسَتْ بِالْکَثِیرَۃِ وَفِیہِ بَعْضُ النَّکِرَۃِ لِأَنَّ فِي أَخْبَارِہٖ وَأَحَادِیثِہٖ مَا فِیہِ تَحَامُلٌ عَلَی السَّلَفِ ۔ ’’اس کی کچھ احادیث اور اخبار ہیں ، یہ معروف راوی نہیں ہے۔ اس کی احادیث اور خبروں کی تعداد کچھ زیادہ نہیں ہے، ان میں بھی کچھ نکارت پائی جاتی ہے، کیونکہ اس کی اخبار اور احادیث میں سلف پر طعن موجود ہے۔‘‘ (الکامل في ضُعَفاء الرّجال : 7/5) حافظ ذہبی رحمہ اللہ لکھتے ہیں : فِیہِ جِہَالَۃٌ ۔’’یہ مجہول ہے۔‘‘ (المُغني في الضّعفاء : 1/298) 3.ضحاک بن یربوع کی توثیق نہیں ملی۔ 4.یربوع کیسا ہے؟ معلوم نہیں ہو سکا۔