کتاب: وسیلہ کی شرعی حیثیت - صفحہ 168
تبصرہ: موضوع ہے ۔ 1.سیف بن عمر کوفی بالاتفاق ’’ضعیف و متروک‘‘ ہے ۔ 2.مبشر بن فضیل ’’مجہول‘‘ ہے ۔ امام عقیلی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : مَجْھُولٌ بِالنَّقْلِ، إِسْنَادُہٗ لَا یَصِحُّ ۔ ’’یہ شخص روایت ِ حدیث میں مجہول ہے، اس کی سند ثابت نہیں ۔‘‘ (الضّعفاء الکبیر : 4/236) حافظ ذہبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : لَایُدْرٰی مَنْ ھُوَ؟’’نہ معلوم کون ہے؟‘‘(میزان الاعتدال : 3/434) 3.جبیر بن صخر کی توثیق مطلوب ہے ۔ 4.شعیب بن ابراہیم کوفی ’’مجہول‘‘ ہے۔ دوسرے یہ کہ اس روایت کو اکثر احناف ہی اپنی دلیل میں پیش کرتے ہیں ، حالانکہ ان کی پیش کردہ اس من گھڑت روایت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کو نماز استسقا پڑھنے کا حکم دیا گیا بلکہ اسے دانائی و حکمت بتایا گیا،پھر سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے اس حکم نبوی کے مطابق باجماعت نماز استسقاء کی ادائیگی بھی کی، جبکہ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ نماز استسقاء کو مسنون نہیں سمجھتے تھے۔ چنانچہ فقہ حنفی کی معتبر کتاب ہدایہ میں امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کا قول یوں نقل کیا گیاہے :