کتاب: وسیلہ کی شرعی حیثیت - صفحہ 156
تنبیہ 1
دلائل النبوۃ بیہقی(6/167)میں عبد اللہ بن وہب مصری کی متابعت احمد بن شبیب نے کر رکھی ہے، لیکن اس کی سند میں ابومحمد بن عبد العزیز بن عبد الرحمن ریالی موجود ہے، جس کے حالات نہیں مل سکے۔لہٰذا یہ متابعت مفید نہیں ۔ اسی طرح دلائل النبوۃ بیہقی(6/167) کی ایک اور روایت میں اسماعیل بن شبیب کی متابعت موجود ہے، لیکن وہ خود مجہول ہے۔ یوں یہ متابعت بھی کسی کام کی نہیں ۔
تنبیہ 2:
عون بن عمارہ بصری نے شبیب بن سعید کی متابعت کر رکھی ہے ۔
(المستدرک للحاکم : 1/526، معرفۃ الصّحابۃ لأبي نُعَیم الأصبھاني : 4929)
لیکن عو ن بن عمارہ بصری خود’’ضعیف‘‘ ہے ۔
(تقریب التّھذیب لابن حجر : 5224)
لہٰذا یہ متابعت مفید نہیں ۔ دوسرے یہ کہ عون بن عمارہ والی روایت میں زیر بحث الفاظ نہیں ہیں ۔
دلیل نمبر 8
سیدنا ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کی اطلاع ملی، تو روتے ہوئے آئے اور چہرہ انور سے کپڑا اٹھا کر عرض کیا :
لَوْلَا أَنَّ مَوْتَکَ کَانَ اخْتِیَارًا مِّنْکَ، لَجُدْنَا لِحُزْنِکَ بِالنُّفُوسِ، اذْکُرْنَا یَا مُحَمَّدُ! عِنْدَ رَبِّکَ، وَلْنَکُنْ مِنْ بَالِکَ ۔