کتاب: وسیلہ کی شرعی حیثیت - صفحہ 124
نے سیدنا معاذ رضی اللہ عنہ سے اس وقت جب وہ آپ کے پیچھے سوار تھے، فرمایا: معاذ! جانتے ہیں کہ بندوں پر اللہ تعالیٰ کا کیاحق ہے؟ معاذ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا:اللہ اور اس کے رسول ہی بہتر جانتے ہیں ۔ فرمایا : بندوں پر اللہ تعالیٰ کا حق یہ ہے کہ وہ اس کی عبادت کریں اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کریں ۔ پھر فرمایا:جانتے ہیں کہ جب بندے اللہ تعالیٰ کی عبادت کریں اور شرک نہ کریں تو اللہ تعالیٰ پر ان بندوں کا کیا حق ہے؟ عرض کیا:اللہ اور اس کا رسول ہی بہتر جانتے ہیں ۔ فرمایا:اللہ تعالیٰ پر بندوں کا یہ حق ہے کہ وہ انہیں عذاب نہ دے۔۔۔ (قرآن وحدیث سے اللہ تعالیٰ پر بندوں کا حق تو ثابت ہو گیا)لیکن یہ ایسا حق ہے، جو اللہ تعالیٰ کے کامل کلمات اور سچے وعدے کی بنا پر لازم ہوا ہے۔ایسا نہیں کہ بندہ بذات ِخود کسی چیز کا اللہ تعالیٰ پر حق رکھتا ہوجیسا کہ مخلوق کا مخلوق پر حق ہوتا ہے۔اللہ تعالیٰ ہی بندوں کو تمام بھلائیوں سے نوازنے والا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہی نے ان سے وعدہ کر کے انہیں عذاب نہ دینے کا حق خودپر لازم کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا اپنے موحد بندوں کو عذاب نہ کرنا ایسی بات نہیں کہ اس کی قسم اٹھائی جائے،اس کے ذریعے مانگا جائے، اس کے طفیل دعا کی جائے اور اس کا وسیلہ پکڑا جائے،کیونکہ دعا کی قبولیت کا سبب تو وہی چیز بنے گی، جسے اللہ تعالیٰ نے سبب بنایا ہے۔۔۔اسی طرح سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے مسند احمد میں (3/21، سنن ابن ماجہ : 778، یاد رہے کہ یہ روایت عطیہ عوفی کی وجہ سے ’’ضعیف‘‘ ہے) مرفوع حدیث ہے، جس