کتاب: وسیلہ کی شرعی حیثیت - صفحہ 101
جائیں ، ایک قسم کے اعمال و افعال سر انجام دینے لگیں ، اہل عقل نصرانی، دین اسلام کی حقانیت سے انکاری نہیں ہیں ، بلکہ وہ کہتے ہیں کہ یہ نصرانیت اور اسلام دونوں اللہ تعالیٰ کی طرف ایک رستہ ہے، اسی لئے ان میں سے اکثر منافقین کیلئے اظہار اسلام آسان ہو گیا ہے، کیونکہ ان کے نزدیک مسلمان اور نصاریٰ مسلمانوں کے مذاہب کی طرح ہیں ، بلکہ انہوں نے ملتوں کا نام مذہب رکھ دیا۔‘‘
(مَجموع الفتاوٰی : 27/460۔462)
یاد آیا کہ اولیا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے وسیلہ مانگنے والے ایک سوال کے مقروض ہیں ، پوچھنا یہ تھا کہ ہم کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم وفات پا چکے ہیں ،آپ کہتے ہیں کہ زندہ ہیں ،یہ ہمارے اور آپ کے درمیان ایک نزاعی مسئلہ ہے،گو کہ سلف میں کوئی بھی حیات مصطفوی کا قائل نہیں ،لیکن سیدنا عیسی علیہ السلام کی زندگی فریقین کے نزدیک مسلم ہے، وہ اللہ کے برگزیدہ پیغمبر بھی ہیں ،دور آخر میں نزول بھی فرمائیں گے، ان کی نبوت پر ہمارا ایمان بھی ہے، پوچھنا یہ تھا کہ آپ حضرات ان کا وسیلہ کیوں نہیں پکڑتے؟ عیسیٰ علیہ السلام کو نبی نہیں مانتے یا؟ اسی طرح موسی علیہ السلام سے فریاد کیوں نہیں کرتے؟وہ بھی تو اللہ کے برگزیدہ پیغمبر ہیں ، یا معبود بھی بانٹ رکھے ہیں ، عیسائیوں کے اور، یہودیوں کے اور، اور ان جہلا کے اور۔ اصل یہ ہے کہ انہیں یہود کے طعنوں کا ڈر ہے،یہود کہیں یہ نہ کہہ دیں کہ آپ ہمارے نبی سے کیوں مانگتے ہیں ، آپ یہودیت و نصرانیت تو اختیار نہیں کر رہے؟