کتاب: وسیلہ کی شرعی حیثیت - صفحہ 100
تم مشرک ہو، وجہ یہ بیان کی کہ تم قبروں کے مجاور،بت پرست، قبروں کے پجاری اور ان سے مدد مانگتے ہو، توعیسائی مناظر کہنے لگا : ہم انہیں اللہ کا شریک نہیں ٹھہراتے، نہ ہی ان کی عبادت کرتے ہیں ، ہم تو انہیں وسیلہ بناتے ہیں ، جس طرح مسلمان فوت شدگان کو وسیلہ بناتے ہیں اور ایک نیک آدمی کی قبرپر جاتے ہیں ، اس کی کھڑکیوں سے جا چمٹتے ہیں اور اسی طرح کے دیگر کام کرتے ہیں ۔ گزارش کی کہ یہ سب شرک ہے، دینِ اسلام سے اس کا کوئی تعلق نہیں ، اگرچہ کچھ جاہل یہ کام کرتے ہیں ، توعیسائی مناظرنے اقرار کیا کہ یہ شرک ہے ، ایک عیسائی پادری بھی وہاں موجود تھا، جب اس نے یہ بات سنی، تو کہنے لگا:جی ہاں !اس بنا پر تو ہم مشرک ہی ٹھہرے۔ یہیں بعض نصرانی مسلمانوں سے کہا کرتے تھے کہ ہمارا بھی ایک سید اور ایک سیدہ ہیں ، آپ کا بھی ایک سید اور ایک سیدہ ہیں ، ہمارے سید مسیح علیہ السلام اور سیدہ مریم رضی اللہ عنہا ہیں ، آپ کے لئے سید حسین رضی اللہ عنہ اور سیدہ نفیسہ رضی اللہ عنہا ہیں ۔ عیسائی ان خرافات کو دیکھ کر خوش ہوا کرتے تھے، جو جاہل مسلمانوں نے اٹھا رکھیں تھیں ، خوش کیوں نہ ہوتے؟ یہ ان کے دین سے موافق ومشابہ جو تھیں ، وہ چاہتے تھے کہ ان بدعات کو سہارا ملے، یہ خوب نشوؤنما پائیں ، احبار نصاریٰ مسلمانوں کے علما سے اور مسلمان علما ان احبار سے گھل مل