کتاب: وبائی امراض سے بچاؤ کی دس نصحیتیں - صفحہ 8
میں بھلائی والے ہی آخرت میں بھلائی والے ہیں ۔(رواہ الحاکم۔صحیح) علامہ ابن قیم رحمہ اللہ نے فرمایا: بیماری کے کچھ بڑے علاج یہ ہیں کہ نیکی اور بھلائی کرنا، ذکر، دعا، رو دھو کر مانگنا، اللہ سے گڑگڑا کر دعا کرنا اور توبہ کرنا۔ اور یہی امور بیماریوں کودور کرنےاور شفا حاصل کرنے میں بہت مؤثر ہیں ، اور یہ ادویات سے زیادہ عظیم ہیں ، لیکن یہ نفس کے تیار ہونے، اسے قبول کرنے اور اس کے نفع کا یقین رکھنے کی مقدار کے مطابق ہے۔(زاد المعاد) 9۔نویں نصیحت: رات کا قیام کرنا سیدنا بلال رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ﴿عَلَيْكُمْ بِقِيَامِ اللَّيْلِ، فَإِنَّهُ دَأبُ الصَّالِحِيْنَ قَبْلَكُمْ، وَإِنَّ قِیَامَ اللَّیْلِ قُرْبَةٌ إِلَى اللّٰهِ تَعَالىٰ، وَمَنْهَاةٌ عَنِ الْإِثْمِ، وَتَكْفِيْرٌ لِلسَّيِّئَاتِ وَمَطْرَدَةٌ لِلدَّاَءِ عَنِ الْجَسَدِ﴾ ترجمہ: ’’قیام اللیل كو تھامے ركهو كیونكہ یہ تم سے پہلے نیک لوگوں کا طریقہ ہے۔اور یقینا قیام اللیل اللہ کا قرب حاصل کرنے، گناہوں سے محفوظ رہنے، خطاؤں کے مٹانے اور بیماری کو جسم سے دور کرنے کا ذریعہ ہے۔‘‘ (ترمذی واحمد۔ صحیح) 10۔دسویں نصیحت: برتن ڈھکنا اور تھیلی؍مشکیزے کو ڈوری سے باندھنا سیدنا جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنھما فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرمارہے تھے: ’’غَطُّوا الْإِنَاءَ ، وَأَوْكُوا السِّقَاءَ ، فَإِنَّ فِي السَّنَةِ لَيْلَةً يَنْزِلُ فِيهَا وَبَاءٌ ، لَا يَمُرُّ